Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کی بلوچستان حملوں کی مذمت، ’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں‘

میتھیو ملر نے کہا کہ ’پاکستانی عوام دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں گذشتہ ہفتے ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ’پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔‘
بدھ کو واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے جب سوال کیا گیا کہ ’ہم نے سنا ہے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ملاقات کے دوران پاکستان نے دہشت گرد نیٹ ورکس کو شکست دینے کے لیے امریکہ سے مدد مانگی تھی۔‘
امریکی ترجمان نے جواب میں کہا کہ ’امریکہ نے گذشتہ ہفتے ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کی جن میں سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، ان میں موسیٰ خیل میں 23 بے گناہ شہریوں کا قتل بھی شامل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستانی عوام انتہا پسند دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور ہماری ہمدردیاں بلوچستان میں مرنے والے افراد کے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ ہیں۔‘
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ ’علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے میں امریکہ اور پاکستان کے مشترکہ مفادات ہیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ’پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔‘
یاد رہے کہ 25 اور 26 اگست کی درمیانی رات صوبہ بلوچستان کے مختلف مقامات پر شدت پسندوں کے حملوں میں درجنوں شہری اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار جان سے گئے تھے، جبکہ پاکستان فوج کی کارروائی میں 21 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
پاکستانی فوج نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ موسیٰ خیل میں شدت پسندوں کے خلاف جوابی کارروائی کے دوران 14 سکیورٹی اہلکار جان سے گئے جبکہ 21 شدت پسندوں کو مار دیا گیا تھا۔
بلوچستان کے ضلع موسٰی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتارکر شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔
پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے متعلق بھی پوچھا گیا جس پر میتھیو ملر نے کہا کہ ’ہم ایران کے خلاف اپنی پابندیوں کا نفاذ جاری رکھیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ایران کے ساتھ کاروباری معاہدوں پر غور کرنے والوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ان معاہدوں کے ممکنہ مضمرات سے آگاہ رہیں۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد کرنا امریکہ کی ترجیح ہے اور ہم حکومت پاکستان کے ساتھ توانائی کے تحفظ پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘

شیئر: