سعودی عرب کے جی ڈی پی میں 1.7 فیصد اضافہ متوقع : آئی ایم ایف
علاقائی صورتحال کا سعودی معیشت پر کوئی خاص اثر مرتب نہیں ہوا۔( فوٹو: ایس پی اے)
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ 2024 میں سعودی عرب کے جی ڈی پی میں 1.7 فیصد اضافہ متوقع ہے، افراط زر کی شرح دو فیصد پر مستحکم ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ اپریل میں عالمی ادارے نے کہا تھا کہ جی ڈی پی گروتھ 2.6 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
سبق نیوز کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری گلوبل اکنامک آوٹ لک رپورٹ میں یہ توقع بھی ظاہر کی گئی کہ 2025 میں سعودی معیشت میں 4.7 فیصد اضافہ ہوگا جبکہ اپریل میں 6 فیصد کا اندازہ لگایا گیا تھا۔
آئی ایم ایف نے مملکت میں بینکنگ سیکٹر کی مضبوطی کی تعریف کی اور کہا سعودی بنک مضبوط مالیاتی اور اقتصادی پالیسیوں کے باعث عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
عالمی ادارے کو توقع ہے نان آئل سیکٹر( جس میں حکومتی سرگرمیاں شامل ہیں) 2024 میں 3.5 فیصد بڑھے گی۔
اوپیک پلس میں تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کی وجہ سے سعودی معیشت گزشتہ برس 0.8 فیصد تک کم ہو گئی تھی جبکہ غیرتیل کے شعبے میں بھی 3.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
فنڈ نے واضح کیا کہ مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، خاص کر لیبر مارکیٹ میں خواتین کی شرکت کے بعد سے بہتری ہوئی ہے جو مملکت کے وژن 2030 کے مطابق ہے۔
ایس پی اے کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا سعودی عرب کے مالیاتی اور ریگولیٹری اصلاحات کے ایجنڈے نے سعودی معیشت کی ترقی کو تیز کرنے ، افراط زر پر قابو پانے اور بے روزگاری کی شرح کو اب تک کی کم ترین سطح پر لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے سعودی وژن 2030 کے تحت جاری معاشی تبدیلی اور معیشت کو متنوع بنانے کی کوششوں کوسراہا۔