لاہور ہائیکورٹ کا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کو چیئرمین نادرا کے عہدے سے ہٹانے کا حکم
2023 میں نگراں حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کی بطور چیئرمین نادرا تعیناتی کی منظوری دی تھی۔ (فوٹو: اے پی پی)
لاہور ہائیکورٹ نے نادرا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کی تعیناتی کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
جمعے کو لاہور ہائیکورٹ نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین کی تعیناتی کے خلاف درخواست منظور کی۔
ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے اشبا کامران کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ نگراں حکومت نے نادرا قانون میں ترامیم کر کے نئے چیئرمین کے تقرری کی منظوری دی تھی۔ ’نگراں حکومت مستقل معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی۔‘
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئرمین نادرا اور رولز میں ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
دو اکتوبر 2023 کو پاکستان کی نگراں وفاقی کابینہ نے فوج کے حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کی بطور چیئرمین نادرا تعیناتی کی منظوری دی تھی۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق نادرا کے چیئرمین کی تعیناتی سے قبل وہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آئی جی کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی تھے۔
انہوں نے نادرا کے چیئرمین اسد رحمان گیلانی سے چارج لیا تھا۔
میجر جنرل کی حیثیت سے وہ ڈی جی کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن، کمپیوٹرز اینڈ انٹیلی جنس (C41) ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہے جو آئی ٹی کے مکمل انتظام کی ذمہ دار ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کے بعد وہ انسپکٹر جنرل کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی کے ساتھ ساتھ کمانڈر پاکستان آرمی سائبر کمانڈ بھی رہ چکے ہیں۔