ہواوے میٹ ایکس ٹی:’8 لاکھ روپے‘ کا دنیا کا پہلا ٹرپل فولڈ فون ایپل کے لیے پریشان کن؟
ہواوے میٹ ایکس ٹی:’8 لاکھ روپے‘ کا دنیا کا پہلا ٹرپل فولڈ فون ایپل کے لیے پریشان کن؟
بدھ 11 ستمبر 2024 15:46
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
ہواوے میٹ ایکس ٹی کی قیمت پاکستانی 8 لاکھ روپے کے قریب بنتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
چائنہ کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے ایپل کے آئی فون 16 لانچ کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہی اپنا نیا ’ٹرپل فولڈ‘ (تین بار فولڈ ہونے کے قابل) فون متعارف کروا دیا ہے۔
منگل کو چین کے شہر شینزین میں لانچنگ کی تقریب کے دوران ہواوے نے اپنا نیا میٹ ایکس ٹی متعارف کروایا جس کی ابتدائی قیمت 2800 ڈالر رکھی گئی ہے جو پاکستانی 8 لاکھ روپے کے قریب بنتی ہے۔
ہواوے کی ویب سائٹ کے مطابق میٹ ایکس ٹی ڈیوائس کو پہلے ہی 5 ملین سے زیادہ پری آرڈرز موصول ہو چکے ہیں، جس کے لیے پہلے رقم جمع کرانے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔
ریسرچ فرم آئی ڈی سی کے مطابق، دوسری سہ ماہی میں فولڈ ایبل فونز کی پوری عالمی مارکیٹ تقریباً 4 ملین یونٹس تھی۔ یہاں سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ ہواوے میٹ ایکس ٹی کی مارکیٹ کافی مضبوط ہونے والی ہے۔
ہواوے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رچرڈ یو نے لانچ کے موقع پر کہا کہ ’آج ہم آپ کے لیے ایک ایسی پروڈکٹ لے کر آئے ہیں جس کے بارے میں ہر کوئی سوچ سکتا ہے لیکن بنا نہیں سکتا۔ ہماری ٹیم پانچ سالوں سے سخت محنت کر رہی ہے اور کبھی ہمت نہیں ہاری۔‘
انہوں نے کہا ’آج ہم موبائل انڈسٹری کی تاریخ کو دوبارہ لکھیں گے، سائنس فکشن کو حقیقت میں بدلیں گے، اور فولڈنگ ڈیوائسز کے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے۔‘
ہواوے میٹ ایکس ٹی لال اور سیاح رنگ میں متعارف کروایا گیا ہے، اس کے تمام ماڈلز میں 16جی بی ریم دی گئی ہے اور اس کی سٹوریج کی تین اقسام ہوں گی جن میں 256، 512 جی بی اور 1 ٹیرا بائیٹ ویرینٹ شامل ہوں گے۔
256 جی بی میموری فون کی قیمت 19,999 یوآن (تقریباً 2809 ڈالر) ہے جبکہ 512 جی بی میموری فون کی قیمت 21,999 یوآن (تقریباً 3,089 ڈالر) اور ون ٹی بی میموری فون کی قیمت 23,999 یوآن (تقریباً 3,370 ڈالر) ہے۔
اس فون میں ایک الٹا دوہرا ڈیزائن ہے جو ’Z‘ شکل میں فولڈ ہوتا ہے اور اسے مختلف فارمیٹس میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ روایتی سنگل سکرین ڈیوائس کے طور پر اس کا ڈسپلے سائز 6.4 انچ بنتا ہے جبکہ مکمل طور پر کھولے جانے پر یہی ڈسپلے 10.2 انچ تک بڑھ جاتا ہے اور 7.9 انچ کی چھوٹی کنفیگریشن میں جزوی طور پر کھولے جانے پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ہواوے کے مطابق 3.6 ملی میٹر چوڑائی کے ساتھ میٹ ایکس ٹی دنیا کا سب سے پتلا فولڈ ایبل فون ہے اور اس میں کی بورڈ اٹیچمنٹ ہے جو آپ کی جیب میں پوری آسکتی ہے۔
میٹ ایکس ٹی میں 5,600mAh بیٹری شامل کی گئی ہے جو 66 واٹ کی وائرڈ چارجنگ اور 50 واٹ کی وائرلیس چارجنگ سپورٹ کرتی ہے۔
فون کے عقب میں ٹرپل کیمرہ سیٹ اپ ہے جس میں 50 میگا پکسل کا مین کیمرہ، 12 میگا پکسل الٹرا وائیڈ اور 12 میگا پکسل کا پیریسکوپ کیمرہ شامل ہے۔ فون کے فرنٹ پر ہول پنچ سیلفی کیمرہ 8 میگا پکسلز کا دیا گیا ہے اور یہ فرنٹ کیمرہ ڈیوائس کو مکمل طور پر کھولے جانے پر سب سے بائیں سکرین پر موجود ہوگا۔
ہواوے کا میٹ ایکس ٹی 20 ستمبر کو چائنہ کی مارکیٹ میں دستیاب ہوگا۔ واضح رہے یہ وہی تاریخ ہے جس دن ایپل کا آئی فون 16 بھی چائنہ سمیت دنیا بھر کے سٹورز پر بکنے کے لیے دستیاب ہوگا۔
امریکہ کے ایپل اور چائنہ کے ہواوے کا تنازع کیا ہے؟
کیلیفورنیا کے ایپل پارک میں آئی فون 16 کے لانچ ہونے کے ایک دن بعد تک ہواوے نے انتظار کیا اور بہت سے لوگ اسے مارکیٹنگ کے جارحانہ انداز کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور کہا یہ جا رہا ہے کہ چائنہ میں ایپل کی سیلز مزید متاثر ہو سکتی ہیں۔
ایپل کو چائنہ میں ایک اور ممکنہ مشکل کا سامنا ہے اور وہ یہ ہے کہ کمپنی نے چائنہ میں اپنے ’ایپل انٹیلی جینس‘ پارٹنر کا اعلان نہیں کیا۔
مصنوعی ذہانت کا یہ فیچر جس کی بنیاد پر ایپل نے آئی فون 16 کی تشہیر کی ہے، چائنہ میں اگلے سال تک دستیاب نہیں ہوگا۔ تاہم یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چائنہ میں موجود صارفین آئی فون 16 کو زیادہ ترجیح نہیں دیں گے۔
واضح رہے رواں سال مئی میں ایپل نے چائنہ کی مارکیٹ میں اپنے آئی فون آفیشل ٹی مال سائٹ میں مخصوص آئی فون ماڈلز پر 2300 یوان یعنی 318 ڈالر تک کی رعایت دی تھی۔
ایپل کی جانب سے آئی فونز کی قیمتوں میں رعایت کا یہ فیصلہ ہواوے کے ساتھ سخت ترین مقابلے کے بعد کیا گیا تھا۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق ایک دہائی تک ایپل کی سیلز میں چائنہ کی مارکیٹ کا 20 فیصد حصہ ہوا کرتا تھا۔ یہ امریکہ کے بعد آئی فون کی سب سے بڑی مارکیٹ تھی۔
لیکن اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران چائنہ میں ایپل کا مارکیٹ شیئر بہت زیادہ گر چکا ہے۔
ریسرچ فرم کینیلیس کے مطابق جون میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں ایپل چائنہ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے پانچ برانڈز کی فہرست میں سے باہر ہو چکا ہے۔
ٹیک انسائٹس نامی مارکیٹ رسیچ فرم کی ڈائریکٹر لنڈا سوئی کے مطابق ہواوے میٹ 60 کے ریلیز ہونے کے بعد سے ایپل نے اعلیٰ درجے کے سمارٹ فونز کے لیے اپنے مارکیٹ شیئر کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ کھو دیا ہے۔‘
واضح رہے ہواوے کچھ سال قبل ایک اعلیٰ عالمی سمارٹ فون برانڈ اور 5G ٹیلی کمیونیکیشن آلات بنانے والی کمپنی تصور کی جاتی تھی۔ 2019 میں امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ہواوے کو سیمی کنڈکٹرز سمیت اہم ٹیکنالوجیز تک رسائی کو محدود کردیا گیا۔
امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے اضافی پابندیوں نے ہواوے کے منافع کو مزید نقصان پہنچایا۔ لیکن ہواوے نے پچھلے سال عالمی سمارٹ فونز مارکیٹ میں واپسی کی، اور میٹ پرو 60 کی بہترین فروخت سے مارکیٹ میں جمے ہونے کا ثبوت دیا۔
پچھلے سال امریکی کامرس سکریٹری جینا ایم رائمونڈو کے چین کے دورے کے دوران ہی ہواوے نے میٹ 60 پرو متعارف کروایا تھا جو ایک جدید سیمی کنڈکٹر چپ سے چلتا تھا۔ یہ چپ بالکل اسی قسم کی ٹیکنالوجی تھی جسے امریکہ نے چین کو بنانے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔