Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئینی ترمیمی بل، ’جب پی پی اور مولانا متفق ہوں گے، تو حکومت کے پاس لے جائیں گے‘

آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے بلاول بھٹو زرداری نے پیر کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی (فوٹو: پی پی سوشل میڈیا)
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے بل پر جب ہم اور مولانا فضل الرحمان متفق ہو جائیں گے تو پھر حکومت کے پاس لے جائیں گے۔
پیر کو اسلام آباد میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد  صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ’کل سے آئینی ترمیم پر بات چیت ہو رہی ہے مگر ہم جو بل لے کر آ رہے تھے اس میں سے کچھ چیزیں ہٹائی گئیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج ہم مولانا فضل الرحمان کے پاس اس لیے آئے تھے کہ بل کے حوالے سے جن باتوں پر ہم متفق ہیں اس پر بیٹھ کر بات کر لیتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ بل کے حوالے سے مولانا سے تجاویز بھی مانگیں اور انہیں بتایا کہ اس بل کو کلیئر کرتے ہیں اور بعد میں ساری جماعتوں سے بات کرکے پارلیمان میں لے آئیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ قانون سازی ہمارا حق ہے اس سے کوئی روک نہیں سکتا۔
’جن باتوں پر اعتراض ہے ان کو الگ کریں اور جن پر اتفاق ہے اس پر آگے بڑھیں گے۔‘
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’مولانا صاحب کو بتایا کہ آپ بھی چاہتے ہیں کہ آئین اور قانون کے مطابق کام ہو، ہم بھی قانون اور آئین کے مطابق بل لائیں گے۔‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا مولانا صاحب سے سیاست کے علاوہ ذاتی تعلق بھی ہے اور ہم ان کے پاس پہلی بار نہیں آئے۔
اس موقع پر نوید قمر کا کہنا تھا کہ ملاقات میں کافی مثبت باتیں ہوئیں اور امید ہے کہ جب مل بیٹھیں گے تو اتفاق رائے تک پہنچ جائیں گے۔
خیال رہے ان دنوں وفاقی حکومت آئینی ترمیم کا بل پارلیمان میں لانے کی تیاری کر رہی ہے، اس حوالے سے اپنے اتحادیوں سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان کی حمایت بھی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تاہم معاملات ابھی تک کسی نتیجے تک نہیں پہنچے ہیں۔ حکومتی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کو پارلیمان سے منظور کروا لیا جائے گا تاہم دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں حکومتی اقدام کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

شیئر: