Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قتل اور منشیات کیس، تبوک اور عسیر میں تین شہریوں کو سزائے موت

عسیر میں جھگڑے کے بعد شہری نے ہموطن کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ (فوٹو اخبار 24)
سعودی وزارت داخلہ نے پیر کو کہا ہے کہ تبوک میں منشیات کیس میں دو شہریوں اورعسیر میں گولی مار کر ہلاک کرنے پر شہری کو سزائے موت دی گئی۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے بیان میں کہا تبوک میں دو شہریوں طلال بن سلمان بن حمدان العمیری اور بدر بن سالم بن مبارک العمیری کو نشہ آور گولیاں اور حشیش رکھنے کے جرم میں سیکیورٹی فورس نے گرفتار کیا۔
 تفتیش کے بعد انہیں کورٹ میں پیش کیا گیا۔ اعترافی بیان اور تمام شواہد کی بنیاد پرعدالت نے دونوں شہریوں کو موت کی سزا کا حکم سنایا۔
فیصلے پر اپیل کے بعد سپریم کورٹ نے حتمی فیصلہ جاری کردیا جس پر شاہی فرمان کے تحت سزا کے نفاذ کا حکم صادر کیا گیا۔ 
وزارت داخلہ کا کہنا ہے عسیر میں ایک شہری سعید بن علی بن مشبب مطلق نے ہموطن علی بن عبداللہ بن علی آل مشبب کو جھگڑے کے بعد گولی مار دی جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔
سیکیورٹی حکام نے ملزم کو گرفتار کیا۔ تحقیقات کے بعد عدالت کے حوالے کردیا جہاں تمام ثبوت اور اعتراف جرم  عدالت نے سعید بن علی بن مشبب مطلق کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت دینے کا فیصلہ جاری کیا۔
 سپریم کورٹ نے بھی ابتدائی فیصلہ برقرار رکھا۔  ایوان شاہی نے سزا پر عمل درآمد کا حکم جاری کیا۔
 وزارت داخلہ نے شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے کہا ہے کہ وہ منشیات کی لعنت سے بچنے کی کوشش کریں۔ مملکت منشیات کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ منشیات کے کاروبار اور سمگلنگ پر مملکت میں سخت سزائیں مقرر ہیں۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: