Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جمعیت علمائے اسلام کی رکنیت فارم پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا نام کیسے آگیا؟

رکنیت فارم پر مبینہ طور پر وزیراعلٰی پنجاب ’مریم نواز ولد نواز شریف‘ درج ہے (فوٹو: اے پی پی)
جمعیت علمائے اسلام کی رُکنیت سازی کے مرحلے کے دوران پنجاب خصوصاً لاہور میں پارٹی کے اندر دھڑے بندی ہو گئی ہے اور ایک دھڑے نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پارٹی کی رُکنیت کا فارم بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا ہے۔
پارٹی ذرائع نے اُردو نیوز کو رکنیت فارم کی ایک تصویر فراہم کی ہے جس پر مبینہ طور پر وزیراعلٰی پنجاب ’مریم نواز ولد نواز شریف‘ درج ہے۔ 
صوبائی قیادت نے اس فارم کو ’ایک شرارت‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں پارٹی کا کوئی کردار نہیں۔
مزید پڑھیں
جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے جون کے مہینے میں پارٹی رکنیت سازی کی مہم شروع کی گئی جس کا مرحلہ یونین کونسلز سے لے کر تحصیل، صوبوں اور پھر مرکز میں مکمل ہونا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کی رکنیت سازی کے لیے جو فارم بنائے گئے ہیں اس کے دو حصّے ہیں جن میں ایک حصہ رکن اپنے پاس رکھتا ہے جبکہ دوسرا مختصر حصّہ پیڈ کی شکل میں پارٹی کے ذمہ داران اپنے پاس محفوظ کر لیتے ہیں۔
رکنیت کے لیے پرنٹ کیے گئے پیڈ پر کوائف درج کرنے کے بعد ہی مختصر حصّہ ذمہ داران کے پاس رہتا ہے۔
اسی حصّے کی ایک تصویر پر ’مریم نواز ولد نواز شریف‘ درج ہے جس کا بظاہر مطلب یہی ہے کہ رکنیت سازی مہم کے دوران مریم نواز کے نام پر پیڈ میں کوائف درج کیے گئے تاہم اس حصّے پر شناختی کارڈ نمبر واضح طور پر نہیں لکھا گیا۔ 
اس کے علاوہ رکنیت نمبر، موبائل نمبر، ضلع یا تحصیل کا کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔ اسی طرح رکن کے دستخط تو موجود نہیں تاہم تصدیق کنندہ کے دستخط موجود ہیں۔
اس حوالے سے جے یو آئی صوبہ پنجاب کے جنرل سیکریٹری حافظ نصیر احمد احرار نے اُردو نیوز کو بتایا کہ جب ایک سیاسی جماعت کے انٹرا پارٹی الیکشنز ہوتے ہیں تو اس میں کئی بار ووٹ مسترد ہوتے ہیں یا بوگس قرار دیے جاتے ہیں۔
ان کے بقول ’عمومی طور پر کہا جائے تو یہ ساری چیزیں معمول میں ہوتی رہتی ہیں۔ یہ فارم کسی نے شرارت کے طور پر تیار کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔ کیونکہ یہ ایک نا مکمل فارم ہے جس پر دستخط نہیں ہیں اور نہ ہی کسی یونین کونسل یا ضلع کا حوالہ دیا گیا ہے۔‘
جمعیت علماء اسلام  کی جانب سے پارٹی کی رکنیت سازی کے لیے یہ فارمز صوبوں، مختلف اضلاع، تحصیل، یونین کونسلز، اور پھر وارڈز کی سطح پر ذمہ داران کے حوالے کیے گئے۔
پنجاب میں بھی یہ فارمز تقسیم کیے گئے ہیں تاہم اس میں مریم نواز کی رکنیت ایک دلچسپ پہلو ہے۔
جے یو آئی پنجاب کے جنرل سیکریٹری حافظ نصیر احمد احرار نے اسے ایک شرارت قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس میں پارٹی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ان کے بقول ’لاہور یا کسی بھی ضلع میں دس یا بیس ہزار لوگوں نے رکنیت کا یہ فارم پُر کیا ہے۔ اب اس کا کوئی حوالہ نہیں کہ یہ حرکت کس نے کی ہے؟‘
حافظ نصیر احمد احرار نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’بس ایک تصویر ہے جو ادھر ادھر چل رہی ہے۔ کسی نے بطور مذاق یا میمز کے لیے اس فارم میں کوائف درج کر کے رکنیت کی 50 روپے فیس جمع کی ہے اور پھر سوشل میڈیا پر ڈال دی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اگر رکنیت سازی مہم کے دوران کسی نے فارم میں مریم نواز کے نام سے کوائف لکھ کر فیس دی ہے تو اسے مسترد کر دیا گیا ہے۔
’اگر یہ محض ایک شرارت ہے تو اس کا کوئی حل نہیں ہے۔ کسی کے ہاتھ فارم لگا ہو گا اور اس نے کوائف درج کر کے رکنیت سازی مہم کا مذاق بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دیا ہوگا۔ سوشل میڈیا کا کسی کے پاس کوئی حل نہیں ہے۔ پارٹی میں ایسی کسی بھی چیز کو قبول نہیں کیا گیا۔ اگر فارم میں کوائف درج کیے گئے ہیں تو اسے مسترد کر دیا گیا ہے۔‘

اس وقت صوبائی سطح پر رکنیت سازی کا عمل مکمل ہوچکا ہے تاہم لاہور میں رکنیت سازی کے دوران پارٹی ارکان کے مابین اختلافات پیدا ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں دو دھڑ سامنے آئے ہیں۔
ان دھڑوں میں سے ایک گروہ نے لاہور کی سطح پر اپنی متوازی تنظیم بھی قائم کی جس کے خلاف صوبائی ناظم انتخابات محمد نور خان ہانس نے ایکشن بھی لیا۔
صوبائی ناظم انتخابات کی جانب سے ایک نوٹیفیکیشن جاری ہوا جس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور میں چند افراد نے از خود اجلاس بلا کر دستوری نظم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے آپ کو امیر اور ناظم عمومی نامزد کیا۔
جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبائی ناظم انتخابات نے 16 افراد کو نامزد کر کے ان کی پانچ سال کی رکنیت معطل کر دی ہے جن میں سلیم اللہ قادری کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اُردو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سلیم اللہ قادری نے بتایا کہ لاہور میں پارٹی 800 ارکان پر مشتمل ہے جس میں 547 ارکان ان کے ساتھ ہیں۔ ان کے بقول ’ہم نے اسی لیے یہ قدم اٹھایا۔ آج بھی 3 بجے صوبائی ناظم انتخابات کے ساتھ ملاقات ہے جہاں ہم اپنے اعتراضات پیش کریں گے۔ دونوں جانب سے نکات رکھے جائیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کے نام سے رکنیت فارم میں کوائف مخالف گروہ نے درج کیے ہیں۔ ’ہمارے یہی اعتراضات ہیں جو آج ہم صوبائی ناظم انتخابات کے سامنے پیش کریں گے۔ اس طرح بوگس طریقے سے کئی دیگر لوگوں کی بھی رکنیت سازی کے فارم میں کوائف درج کیے گئے ہیں۔‘
جنرل سیکریٹری جے یو آئی پنجاب نے اُردو نیوز کو بتایا کہ پارٹی نے ان افراد کے خلاف دستور کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا ہے۔ اگر یہ افراد اپنی متوازی تنظیم ختم کر کے معافی مانگیں گے تو ان کی رکنیت بحال کی جا سکتی ہے۔‘
ان کے بقول سیاسی جماعتوں میں اس طرح کی چیزیں ہوتی رہتی ہیں لیکن بطور سیاسی جماعت جمعیت علمائےاسلام اسے قبول نہیں کرتی۔ ’کل پورے صوبے پنجاب کے انتخابات ہونے ہیں جس کے بعد مرکز میں بھی انتخابات ہوں گے۔ ہم ایسے عناصر کی سرکوبی کریں گے اور انتخابات کو شفاف رکھیں گے۔‘

شیئر: