Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا قومی ترانہ کس نے لکھا؟

’شاہ فہد نے شاعر ابراہیم الخفاجی کو قومی ترانے کے بول ترتیب دینے کا حکم دیا تھا‘ ( فوٹو: سبق)
شاہ عبد العزیز عجائب گھر نے سعودی قومی ترانے کی تاریخ واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ  1946 میں جب بانی مملکت شاہ عبد العزیز نے مصر کا دورہ کیا تو اس وقت مصر کے معروف شاعر عبد الرحمن الخطیب کو سعودی عرب کا قومی ترانہ لکھنے کی ذمہ داری دی گئی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بعد ازاں 1958 میں شاہ سعود نے طائف کا دورہ کیا تو معروف شاعر محمد طلعت نے اس موقع پر ایک ترانہ لکھا تھا۔
سعودی عرب کا موجودہ قومی ترانہ 29 جون 1948 سے ریڈیو اور ٹی وی نشریات کے آغاز اور اختتام پر بجایا جا رہا ہے۔ ابتدا میں اس کی دھن تیار کی گئی اور اسے بجایا گیا۔
شاہ فہد بن عبدالعزیز نے اپنے دور میں معروف شاعر ابراہیم الخفاجی کو قومی ترانے کے بول ترتیب دینے کا حکم دیا تھا۔
 ابراہیم خفاجی نے جو بول ترتیب دیئے وہ شاہی ترانے کی موسیقی سے ہم آہنگ پائے گئے۔
سعودی موسیقار سراج عمر نے ترانے کے بول دھن کے مطابق کئے۔ اب یہ ترانہ سکولوں، بین الاقوامی تقریبات اور کھیلوں کے مقابلوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
یہی ترانہ ممالک کے سربراہوں کے استقبال کے موقع پر بھی بجایا جا رہا ہے۔
سعودی قومی ترانے کے بول چار مصرعوں پر مشتمل ہیں۔ اس کا ترجمہ یہ ہے۔
تیزی سے قدم بڑھاؤ عظمت اور بلندی کی طرف
خالق سما کی بزرگی بیان کرو
چھا جانے والا سبز پرچم بلند کرو
اے میرے وطن بار بار اللہ کی کبریائی بیان کرتے رہو
میراوطن ’فخر المسلمین‘ زندہ باد
پرچم اور وطن کیلئے بادشاہ سلامت زندہ باد

شیئر: