سرکار نے عدلیہ سے یا ججز نے سرکار کے ساتھ ٹھان رکھی ہے، یہ کوئی خبر نہیں رہی، سامنے کی بات ہے۔ ججز کے اختلافی نوٹ، ججز کا اکثریتی فیصلہ اور پھر جسٹس منصور علی شاہ کا تین صفحات پر مبنی خط۔
اب تو کہانی ڈھکی چھپی نہیں رہی، لیکن اس تناؤ سے برآمد کیا ہوگا؟ خیر کا پہلو تو بہر طور دکھائی نہیں دے رہا۔ بلاول بھٹو البتہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا علم لیے بارز سے خطاب کر رہے ہیں، کہہ رہے ہیں کہ ججز اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہیں، آئینی عدالت ضروری ہے مجبوری ہے۔
مزید پڑھیں
-
آگے کنواں پیچھے کھائی مگر کس کے لیے؟ اجمل جامی کا کالمNode ID: 872736
-
کوئی بے بسی سی بے بسی ہے، اجمل جامی کا کالمNode ID: 875526
-
ڈوبتے ڈھاکہ نے پنڈی ڈبو دیا؟ اجمل جامی کا کالمNode ID: 877978