Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خراب کارکردگی، روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی ٹیسٹ ٹیم میں شمولیت پر سوالات اٹھ گئے

انڈیا نے بنگلہ دیش کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں باآسانی 280رنز کی برتری سے شکست دی(فائل فوٹو: بی سی سی آئی)
حال ہی میں انڈیا نے بنگلہ دیش کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں باآسانی 280 رنز سے شکست دی ہے تاہم میچ کا انڈیا کے حق میں مثبت نتیجہ ٹیم میں موجود مسائل پر ہرگز پردہ نہیں ڈال سکتا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق روی چندرن ایشون، جسپریت بمراہ، رشبھ پنت اور رویندرا جدیجہ میچ میں اچھی کارگردگی دکھانے والوں میں شامل تھے لیکن انڈیا کے سینیئر کھلاڑی روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی کارگردگی مایوس کن رہی۔
روہت شرما اور وراٹ کوہلی میچ کی دونوں اننگز میں نمایاں سکور کرنے میں ناکام رہے تاہم ان کی پرفارمنس اچھی نہ ہونے پر ماہرین کرکٹ نے کہا کہ ’دونوں کھلاڑیوں کو دلیپ ٹرافی مس نہیں کرنا چاہیے تھی۔
سابق کرکٹر سنجے منجریکر نے اس ضمن میں انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورڈ کی جانب سے کھلاڑیوں کے ساتھ برابری کا سلوک نہیں کیا جاتا۔
بورڈ کھلاڑیوں کے ساتھ ان کے سٹیٹس اور شہرت کو دیکھ کر ڈیل کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس بارے میں پریشان تو نہیں ہوں لیکن یہ بہت اچھا ہوتا کہ انہوں (وراٹ کوہلی اور روہت شرما) نے ریڈ بال کرکٹ کھیلی ہوتی، انہیں دلیپ ٹرافی میں کھلانے کا آپشن موجود تھا۔‘
لہٰذا کسی کو کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ مختلف سلوک کرنے کے بارے میں محتاط رہنا ہوگا اور وہ کرنا ہوگا جو اںڈین کرکٹ اور کھلاڑیوں کے لیے بہترین ہے۔ وراٹ کوہلی اور روہت شرما کا دلیپ ٹرافی نہ کھیلنا نہ ہی انڈین کرکٹ کے لیے اچھا تھا اور نہ ہی یہ انفرادی طور پر ان کے اپنے لیے اچھا تھا، اگر انہوں نے کچھ عرصے کے لیے دلیپ ٹرافی یا پھر کوئی اور ریڈ بال کرکٹ کھیلی ہوتی تو نتائج مختلف ہوتے۔‘
سنجے منجریکر کا مزید کہنا تھا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ ان (کرکٹرز) کے پاس سیریز میں کم بیک کرنے کا تجربہ ہے لیکن میں انہیں فارم میں آتا نہیں دیکھ رہا۔‘
اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جس بات کا سب کو علم ہونا چاہیے وہ یہ ہے کہ طویل عرصے سے اںڈین کرکٹ کے ساتھ ایک مسئلہ ہے، وہ مسئلہ یہ ہے کہ کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ ان کی حیثیت اور شہرت کی وجہ سے خصوصی سلوک کیا جاتا ہے، جو کسی اور سے زیادہ اس کھلاڑی کے لیے نقصان کا باعث ہوتا ہے۔‘

شیئر: