Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حزب اللہ کے مضبوط ٹھکانوں پر ’شدید‘ فضائی حملے کر رہے ہیں: اسرائیل

حزب اللہ کے تازہ حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں کسی قسم کے نقصانات کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ وہ جنوبی لبنان اور مشرقی وادی البقاع میں ’شدید‘ فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کو حزب اللہ کی جانب سے تل ابیب پر بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد اسرائیل نے فضائی بمباری کا آغاز کیا۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان کہا ہے کہ ’اس وقت فورسز جنوبی لبنان اور مشرقی وادی البقاع میں شدید حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔‘
بیان کے مطابق ان حملوں میں حزب اللہ کے ٹھکانوں اور اسلحے کے ذخائر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ لبنان سے شمالی اسرائیل کی جانب لگ بھگ 40 پروجیکٹائلز داغے گئے ہیں جن میں سے کئی ایک کو تباہ کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا ہے بحیرہ طبریا کے جنوب میں جنگی طیاروں نے مصر سے اسرائیلی سرزمین پر داغا گیا ایک راکٹ تباہ کیا ہے۔ اس راکٹ سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔
اس سے قبل بدھ کی صبح حزب اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے تل ابیب میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈکوارٹر کو ہدف بنانے ہوئے ایک راکٹ داغا ہے۔
حزب اللہ اپنے کئی رہنماؤں کے قتل اور مواصلاتی آلات میں دھماکوں کا ذمہ دار موساد کو قرار دیتی ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ کے تازہ حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں کسی قسم کے نقصانات کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں جبکہ فوج کا کہنا ہے کہ شہری دفاع کے انفراسٹرکچر میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
لبنان کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ ملک کے شیعہ اکثریتی قصبے معیصرہ اور مسیحی اکثریتی علاقے کسروان میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک جبکہ نو زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل اور لبنان کی جھڑپوں کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ ان علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے اہم ارکان کا قتل اس تنظیم کو جھکا نہیں سکتا (فوٹو: اے ایف پی)

رواں ہفتے کے آغاز سے اسرائیلی فورسز حزب اللہ کے اپنے اہداف کے خلاف بڑے پیمانے پر فضائی حملے کر رہی ہیں اور اس سلسلے میں لبنان کے وسطی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
منگل کو اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ کی میزائل اور راکٹ فورس کے سربراہ ابراہیم قبیصی ہلاک ہو گئے تھے۔
اس کے جواب میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بدھ کو کہا ہے کہ حزب اللہ کے اہم ارکان کا قتل اس تنظیم کو جھکا نہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ’حزب اللہ کا تنظیمی اور افرادی قوت کا نیٹ ورک بہت مضبوط ہے، نمایاں رہنماؤں کا قتل بڑا نقصان ضرور ہے لیکن اس سے حزب اللہ کا نیٹ ورک ختم نہیں ہو سکتا۔‘

شیئر: