Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دارالحکومت پر کسی کو دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی: وزیر داخلہ

محسن نقوی نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنے احتجاج کے فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔‘ (فائل فوٹو: ایکس)
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چار اکتوبر کو ڈی چوک میں ہونے والے احتجاج کے حوالے سے کہا ہے کہ ’احتجاج کرنا عوام کا حق ہے لیکن اسلام آباد پر کسی کو دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘
وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا احتجاج نہ کریں جس سے ملک کی بدنامی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ’ملائشیا کے وزیراعظم پاکستان کے دورے پر ہیں اور آئندہ دنوں میں شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس بھی ہونی ہے۔ اس سلسلے میں تمام سکیورٹی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ہم نے فوج، ایف سی اور رینجرز کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنے احتجاج کے فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔ اسلام آباد میں کل احتجاج کرنے والا نرمی کی توقع نہ رکھے۔ میں درخواست کر رہا ہوں کہ کل کا دن ہمارے لیے بہت اہم ہے، پی ٹی آئی اپنے احتجاج کی کال واپس لے۔
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ پولیس بالکل پسپا نہیں ہو گی، اس لیے کہ پولیس کی قیادت مضبوط ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’اسلام آباد میں کینٹینرز کھڑے کرنا ہماری مجبوری ہے۔‘
تاہم دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اور عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنچوتا نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں کل جمعے کو ڈی چوک اسلام آباد میں دی گئی احتجاج کی کال کے موخر ہونے کی ترید کر دی ہے۔
نعیم حیدر پنچوتا نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ’کل کے احتجاج کے حوالے سے دوست پوچھ رہے ہیں ملتوی تو نہیں ہو گیا؟ ابھی ابھی عمران خان سے ملاقات کر کہ نکلا ہوں، کل بھرپور طریقے سے احتجاج ہو گا۔
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی احتجاج میں شرکت کے احوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ڈی چوک میں کل ہم پہنچے گے اور علی امین بھی پہنچیں گے، پورے پاکستان کی عوام پہنچے گی، خان صاحب کا واضح حکم ہے کہ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے حقیقی آزادی کے لیے آپ نے نکلنا ہے اور کل کے احتجاج کو کامیاب بنانا ہے، آئین کی بالادستی کے لیے، آئینی تراممیم کو روکنے کے لیے سب ڈی چوک پہنچیں گے۔‘
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد کے داخلی راستے بند کیے جا رہے ہیں۔ سرینگر ہائی وے پر اتوار بازار کے سامنے سے راستے کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ مری روڈ فیض آباد میں بھی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں۔ کھنہ پل انٹرچینج کو فیض آباد جانے والے اطراف سے کنٹینر لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔
جڑواں شہروں میں کل میٹرو بس سروس معطل رہے گی جبکہ انٹرنیٹ سروس کو متاثر کرنے کیلئے فائر وال کو ایکٹو کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ریڈ زون کی حدود میں تمام تعلیمی اداروں کو چھٹی ہو گی۔

شیئر: