Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ کے اجلاس میں خطے اور بین الاقوامی صورتحال کا جائزہ

کابینہ کا اجلاس ولی عہد کی سربراہی میں ریاض میں ہوا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ کے اجلاس میں منگل کو خطے اور بین الاقوامی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس ریاض میں ہوا ہے۔
کابینہ نے خلیج تعاون  کونسل کے غیرمعمولی وزارتی اجلاس کے مشترکہ بیان کی اہمیت کو اجاگرکیا جس میں فلسطینی اور لبنانی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
 وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے کابینہ اجلاس کے حوالے سے بتایا کونسل نے سائبرسکیورٹی کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے اور سائبرسپیس کے حوالے سے بچوں کے تحفظ سے متعلق ولی عہد کے عالمی اقدامات کے اہداف و مقاصد کو سراہا۔
اجلاس نے ’داعش‘ کو شکست دینے کے لیے بین الاقوامی اتحاد کے وزارتی اجلاس کے نتائج کا بھی خیرمقدم کیا۔ دہشتگرد تنظیموں کی فنڈنگ کو ختم کرنے کے حوالے سے مملکت کےٹھوس موقف کا اعادہ بھی کیا گیا۔
وزیر اطلاعات نے مزید بتایا’ کابینہ نے عالمی سطح پر درپیش معاشی چیلنجز اور ان کے مناسب حل کے لیے مملکت کی کوششوں پر بات کی‘۔
اجلاس نے جی 20 اجلاسوں میں مملکت کی جانب سے معاشی ترقی، توانائی کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور صاف توانائی کی پیداوار  کے لیے کی جانے والی کوششوں کا اعادہ کیا۔

جی سی سی وزارتی اجلاس کے مشترکہ بیان کی اہمیت کو اجاگرکیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)

کابینہ نے سال 2026 کے لیے انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پبلک پراسیکیوٹرز کی سالانہ کانفرنس کی میزبانی کے لیے مملکت کی کامیابی کی یقین دہانی کرائی۔
اجلاس میں مختلف امور کے حوالے سے فیصلے کیے گئے جن میں سعودی مصنوعی ذہانت اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین یا ان کے مقرر کردہ نمائندے کو اخیتار دیا گیا کہ وہ عالمی بینک کے ساتھ بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن کی تعمیر اور ترقی کے لیےانتظامی مسودہ کے  معاہدے پربات کریں۔
سعودی وزیر خارجہ یا ان کی جانب سے مقرر کردہ نمائندے کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ جمہوریہ سلووینیا کی حکومت کے ساتھ باہمی تعاون کے لیے مذاکرات کریں۔
وزیر تجارت یا ان کے مقررکردہ نمائندے کو ملائیشیا کے ساتھ کوالٹی کنٹرول کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط  کا اختیار تفویض کیا گیا۔
 کابینہ نے کارکنوں کے تنازعات کے حل کےلیے مقدمات عدالت کے سپرد کرنے سے قبل انہیں لیبرآفس کی اصلاحی کمیٹی کے سپرد کرنے کے شاہی قانون کی مدت میں مزید ایک برس کی توسیع کی منظوری دی۔
 اجلاس میں سعودی کنسٹرکشن کوڈ سسٹم کی شق نمبر9 میں ترمیم کی منظوری جاری کی جس میں کہا گیا  کہ کسی بھی عمارت یا سائیٹ کے آپریشنل سرٹیفیکٹ کے اجرا سے قبل بجلی کی مکمل فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

شیئر: