Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض: آثار قدیمہ کے تاریخی راز جاننے کے لیے بین الاقوامی کانفرنس

الفاؤ کے مقام نے جزیرہ نما عرب کو دوسری ریاستوں کے ساتھ جوڑا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
مملکت میں الفاؤ آثار قدیمہ کے مقام پر دریافت ہونے والے تازہ ترین تاریخی رازوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ریاض میں بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ثقافتی ورثہ کمیشن کے زیراہتمام جولائی میں الفاؤ کے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہونے کے بعد یہ کانفرنس منعقد ہوئی ہے۔
یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں یہ اعزاز حاصل کرنے والا مملکت میں یہ آٹھواں مقام ہے، جس میں تجارتی راستوں  کے بارے میں معلومات شامل ہیں جو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
کانفرنس میں کمیشن کے محکمہ آثار قدیمہ کے دستاویزی اور تحقیق کے ڈائریکٹر عجاب العتیبی نے ان طریقوں کے بارے میں وضاحت کی ہے جن میں حالیہ دریافتوں سے خطے میں قدیم تہذیبوں کے بارے میں تحقیق میں اضافہ ہوا ہے۔
عجاب العتیبی نے بتایا ہے ’حالیہ کھدائیوں سے تجارتی راستوں اور ثقافتی تبادلوں کے پیچیدہ نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے جس نے الفاؤ کو جزیرہ نما عرب اور اس سے آگے دوسری ریاستوں کے ساتھ جوڑا ہے۔
اس تحقیق نے قدیم زمانے کے دوران خطے میں سماجی اور اقتصادی ماحول کے بارے میں ہماری سوچ کو نمایاں طور پر تبدیل کیا ہے۔

یہ محض آثار قدیمہ کا مقام نہیں بلکہ ثقافتی ورثے کی علامت ہے۔ فوٹو واس

یہ دریافتیں اس وقت خطے میں تجارت اور مواصلاتی نیٹ ورکس کے بارے میں تازہ جانکاری فراہم کر رہی ہیں اور وہاں رہنے والوں  کے بارے میں مزید جامع معلومات حاصل کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔
کمیشن میں عالمی ثقافتی ورثہ کے شعبے کی جنرل منیجر نورہ الخمیس نے یونیسکو کی جانب سے الفاؤ کے مقام کو تسلیم کیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔
نورہ الخمیس نے کہا ہے کہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں الفاؤ کا شامل ہونا دنیا کے لیے اس مقام کی اہمیت کی تصدیق کرتا ہے۔

یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں  اعزاز حاصل کرنے والا آٹھواں مقام ہے۔ فوٹو عرب نیوز

کانفرنس کے دوران جن موضوعات پر بحث کی گئی ان میں سے ایک راک آرٹ اور اس مقام پر دریافت ہونے والی مخصوص قدیم تحریریں ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے یہ مخصوص تحریریں الفاؤ کے قدیم باشندوں کی زندگیوں کے بارے میں اہم راز سے پردہ اٹھائیں گی۔

اس مقام سے آثار قدیمہ کے تقریباً 12000 نمونے دریافت ہوئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

کانفرنس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ محض آثار قدیمہ کا ایک مقام نہیں بلکہ مملکت کے اپنے ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنے اور دنیا کے ساتھ شامل ہونے کے عزم کی علامت ہے۔
ریاض سے تقریباً 700 کلومیٹر جنوب مغرب میں وادی الدواسر کے علاقے میں صحرائے ربع الخالی اور طویق پہاڑی سلسلے کے سنگم پر واقع الفاؤ کے مقام سے تقریباً 12000 آثار قدیمہ کے نمونے دریافت ہوئے ہیں اور یہاں انسانی رہائش کی تاریخ 6000 سال سے زیادہ قدیم ہے۔
 

شیئر: