سعودی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ہیریٹیج کمیشن کے اقدامات
سعودی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ہیریٹیج کمیشن کے اقدامات
جمعرات 10 اکتوبر 2024 16:10
نوادرات کی توڑ پھوڑ پر مقامی ورثہ قانون کے تحت سزاؤں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ فوٹو واس
سعودی ہیریٹیج کمیشن نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ مملکت میں موجود آثار قدیمہ اور ثقافتی ورثے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ہیریٹیج کمیشن نے تبوک کے علاقے الوجہ میں نوادرات اور مقامی ورثے کے ضوابط کی خلاف ورزیاں کرنے والے 23 تارکین وطن کو گذشتہ ہفتے متعلقہ حکام کے حوالے کیا ہے۔
ہیریٹیج کمیشن نے مملکت کے ورثے کے تحفظ کے پیش نظر آثار قدیمہ کے تمام مقامات کی حفاظت کا عہد کرتے ہوئے الوجہ، ام قرائت اور العرجہ کے مقامات پر تجاوزات کا انکشاف کیا ہے۔
مقامی ورثے کے مقامات سے پتھر اور مٹی منتقل کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے خلاف قابل اطلاق طریقہ کار کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
ہیریٹیج کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے مملکت کی ثقافتی دولت اور آثار قدیمہ کے مقامات کی حفاظت اور مؤثر انتظام کے لیے قانون و ضوابط کے نفاذ سے ان مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
کمیشن کی جانب سے مقامی کمیونٹیز میں ثقافتی ورثے کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں شعور بیدار کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے جو ملک کی تاریخی شناخت کا لازمی حصہ ہے۔
ہیریٹیج کمیشن نے ورثے کی جگہوں پر نوادرات کی توڑ پھوڑ پر مقامی ورثہ قانون کے آرٹیکل 71، 72، 73، 74، 75، 76 اور77 کے تحت سزاؤں کا خاکہ پیش کیا ہے۔
قانونی ضوابط کے مطابق جو کوئی غیر قانونی طور پر نوادرات سے چھیڑ چھاڑ کرتا ہے اسے چھ ماہ سے سات سال تک قید اور50 ہزار سے پانچ لاکھ ریال کے درمیان جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ تاریخی یادگار، آثار قدیمہ یا مقامی ورثے کی شناخت کو تبدیل کرنے پر تین ماہ سے تین سال تک کی قید اور 20 ہزار سے تین لاکھ ریال تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
لائسنس کے بغیر نوادرات کا سروے کرنے یا کھدائی کرنے والوں کو دو سال سے زیادہ کی قید اور دو لاکھ ریال سے زیادہ جرمانے یا ان دونوں میں سے کسی ایک سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں