Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئینی ترمیم: نواز شریف اور بلاول کی ملاقات، پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس جمعے کو طلب

اسلام آباد میں ایک طرف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)  کے اجلاس کی میزبانی کو لے کر بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں تو دوسری جانب مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے بھی نمبرز گیم پوری کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
اس حوالے سے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس کنوینر خورشید شاہ نے طلب کر لیا ہے۔ خصوصی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہو گا۔
دوسری جانب جمعرات کے دن پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صدر مسلم لیگ ن میاں نواز سے ملاقات کی ہے، جس میں مبینہ طور پر مجوزہ آئینی ترامیم کے نئے مسودے پر اتفاق رائے ہوا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے اعلیٰ سطح کا وفد نے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر اُن سے ملاقات کی جس میں مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے پر گفتگو کی گئی۔
اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے ایک سینیئر رہنما نے اُردو نیوز کو بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے مجوزہ آئینی ترامیم کے نئے مسودے پر اتفاق کر لیا ہے۔
اُن کے مطابق بلاول بھٹو اور نواز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مجوزہ آئینی ترامیم کے نئے مسودے پر گفتگو ہوئی۔ بلاول بھٹو نے نواز شریف کو آئینی ترامیم کے مسودے پر بریفنگ دی اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بارے میں بھی آگاہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کے مطابق میاں نواز شریف نے آئینی ترامیم کے نئے مسودے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ نواز شریف نے آئینی ترامیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی تجاویز پر بھی رضامندی کا اظہار کیا ہے جس کے بعد مجوزہ آئینی ترامیم کی مسودے پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان بھی اتفاق رائے پیدا ہو گیا ہے۔ تاہم نواز شریف نے مجوزہ آئینی ترامیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کو ضروری قرار دیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2006 میں میثاق جمہوریت پر دستخط کرنا درست سمت اور درست وقت پرتاریخی فیصلہ تھا۔
’میثاق جمہوریت کی وجہ سے ہی ملک میں جمہوریت کو استحکام ملا ہے اور پارلیمنٹ نے اپنی مدت پوری کرنی شروع کی ہے۔‘
اُنہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے نتیجے میں دھرنے، انتشار خلفشار اور یلغار کی سیاست کرنے والی غیرجمہوری قوتوں کا تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر مقابلہ کیا۔ ’اب دوبارہ سب جمہوری قوتوں کو مل کر پارلیمنٹ کے ذریعے عدل کا نظام وضع کرنا ہے۔ ایسا نظام عدل بنانا ہے جس میں کسی فرد کی بالادستی نہ ہو بلکہ عوام کی رائے اور اداروں کا احترام ہو۔‘
 
ن لیگ کے اعلامیے کے مطابق نواز شریف سے ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت کی شکل میں ملک کو آگے بڑھانے کا تاریخی قدم اٹھایا ہمیں آج اس سفر کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
 بلاول بھٹو کہنا تھا کہ میں نواز شریف کے سیاسی سرمائے، ویژن، اور تجربے کی قدر کرتا ہوں۔ ملک اور قوم کو نواز شریف کے سیاسی تجربے اور ویژن کی ضرورت ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کی پاکستان آمد کو سراہتے ہوئے اسے پاکستان کی معاشی ترقی کا ضامن قرار دیا ہے۔
 
پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس
پارلیمانی حلقوں کے مطبق خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد لائی جانے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے بارے میں مشاورت کی جائے گی۔ ان کے مطابق کمیٹی میں حکومت آئینی ترامیم پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرے گی۔
اجلاس میں ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔ بلاول بھٹوزرداری، اسد قیصر اور عامر ڈوگر کو بھی خصوصی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ جبکہ سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمان کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔
مزید برآں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی بھی خصوصی کمیٹی اجلاس میں شرکت کا امکان ہے جبکہ بیرسٹرگوہر اور اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان کی بھی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔ اس کے علاوہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محموداچکزئی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے خالد مگسی کو بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت ملی ہے۔

شیئر: