پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کو پارٹی کی بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی ہے۔
جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ’ہماری صبح اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات ہو گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’عمران خان سے ملاقات کے لیے میں، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر اور حامد رضا جائیں گے۔‘
علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے کہا تھا کہ اس کے بغیر بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔ صبح سے ریکویسٹ کی گئی تھی، ابھی پتا چلا ہے کہ حکومت نے اجازت دی ہے۔ اب ہم صبح جائیں گے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سینیٹ اجلاس کل 11 بجے
سینیٹ اجلاس کل گیارہ بجے جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس تین بجے ہوگا۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس سنیچر کو طلب، آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کا امکان
وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس سنیچر کی صبح ساڑھے نو بجے طلب کر لیا گیا ہے جس میں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی۔
آئینی ترمیم کے مسودے پر جے یو آئی کے ساتھ اتفاق، حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے
تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، لیکن حتمی منظوری بانی پی ٹی آئی عمران خان دیں گے۔
جمعے کو اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کل ہم اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ اتفاق رائے ہو جائے گا، ہماری مولانا سے طویل گفتگو ہوئی اور یہ جاری ہے، آئینی ترمیم پر جے یو آئی کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے۔‘
گوہر خان نے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد حتمی رائے دیں گے۔ عمران خان کے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ہم آج ملاقات کی درخواست دیں گے اور کل ملاقات کے بعد بتائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جب ہم ادھر آئے تو ہمیں چوتھا ڈرافٹ ملا جسے ہم شق وار دیکھ رہے تھے۔ اس مسودے پر ہماری بات چیت جاری تھی اور خصوصی کمیٹی نے اسے منظور کر دیا۔ یہ وہی مسودہ ہے جس پر مولانا فضل الرحمن کے ساتھ گفتگو ہو رہی ہے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں کے تحفظ سے متعلق بل قومی اسمبلی سے بھی منظور
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادوں کے تحفظ اور تنازعات کے حل سے متعلق بل قومی اسمبلی نے بھی متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ بل کے تحت اورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق فیصلہ کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
گذشتہ روز سینیٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادوں کے تحفظ اور تنازعات کے حل سے متعلق بل منظور کیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان میں اپوزیشن جماعت تحریک انصاف نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف جمعے کی نماز کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت تمام بڑے شہروں میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے ایکسپریس چوک سے چائینہ چوک تک جناح ایونیو کو بند کر دیا گیا ہے اور وہاں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے۔
لاہور کے مال روڈ اور جی پی او چوک میں بھی پولیس کی بھاری نفری قیدی وینز، واٹر کینن سمیت موجود ہے۔ جی پی او چوک کی کئی کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ریگل چوک پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج بھی کیا ہے۔
تحریک انصاف کہتی آئی ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کا مقصد ملک کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس مدت کو بڑھانا ہے جن پر پی ٹی آئی الزام عائد کرتی ہے کہ وہ حکومت کے حامی اور عمران خان کے خلاف ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ’میں اپنی پوری قوم سے کہتا ہوں کہ وہ 18 اکتوبر کو باہر نکلے اور آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے پُرامن احتجاج کرے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک طرف خصوصی کمیٹی کا اجلاس، دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے گھر اپوزیشن رہنماؤں کی آمد
26ویں آئینی ترمیم پر ایک طرف پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس شروع ہونے جا رہا ہے اور دوسری جانب پی ٹی آئی سمیت اپوزیشن جماعتیں مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئی ہیں۔
خصوصی کمیٹی کے سربراہ خورشید شاہ پارلیمنٹ پہنچے تو ان سے سوال کیا گیا کہ کیا آئینی ترمیم ہو جائے گی تو انہوں نے کہا کہ ’پوری کوشش ہو گی، جلد بازی اچھی نہیں ہوتی۔
شیری رحمان نے کہا کہ ’کمیٹی میں کسی قسم کا کوئی ڈیڈلاک نہیں ہے، سیاست ممکنات کا نام ہے۔ اتفاق رائے میں لچک دکھانی پڑتی ہے، کچھ لینا اور دینا پڑتا ہے۔ بلاول بھٹو اس سارے کام کو منطقی انجام تک پہچنے کے لیے مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔‘
دوسری طرف اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کے گھر اپوزیشن رہنما پہنچے ہیں جن میں پی ٹی آئی کے اسد قیصر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکی صدر کو پاکستانی وزیراعظم کا خط