Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس اتوار تک ملتوی

آئینی ترمیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے سنیچر کو بلائے گئے اجلاس آج اتوار تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ آج (بروز اتوار) وفاقی کابینہ کا اجلاس شام 5 بجے دوبارہ ہوگا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی۔‘
سنیچر لو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں شروع ہوا تھا جسے کچھ ہی دیر بعد آج صبح (اتوار) 11:30 بجے تک ملتوی کیا گیا لیکن بعد میں اجلاس کا وقت تین بجے کر دیا گیا۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی سربراہی میں شروع ہوا۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے وقفہ سوالات مؤخر کرنے کی تحریک پیش کی۔ کچھ دیر بعد اجلاس میں آدھا گھنٹے کا وقفہ کیا گیا اور پھر کل دوپہر تین بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
دوسری جانب حکومتی ترجمان بیرسٹر عقیل نے کہا کہ ’سینیٹ و قومی اسمبلی میں 8 سے 10 تحریک انصاف کے اراکین حکومت سے رابطے میں ہیں۔ اگر سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوا تو وہ حکومت کے حق میں ووٹ دیں گے۔‘
خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بھی اپنی جماعت کے ارکان کے حکومت سے رابطوں کی تصدیق کی ہے۔

-----------------------------------------------

فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد اسحاق ڈار پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد نائب وزیراعظم، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔
تینوں رہنما سیدھے چیئرمین سینٹ کے چیمبر میں گئے۔
اس سوال پر کہ کیا معاملات طے پا گئے؟ اسحاق ڈار نے کہا کہ ابھی تھوڑی دیر میں ایوان کی کارروائی دیکھیں۔ جبکہ وزیر قانون نے جواب دیا کہ معاملات ٹھیک ہو گئے ہیں۔

------------------------------------------------

’ہمارا نام اب رکھ دیا گیا ہے ترامیم والے سینیٹرز

سینیٹ کے اجلاس کے دوران سینیٹر دنیش کمار نے آئینی ترامیم پیش کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پانچ چھ دن سے مسلسل آ رہے ہیں اب ترامیم پیش کر دی جائیں، ہمارا نام اب رکھ دیا گیا ہے ترامیم والے سینیٹرز۔
سینیٹر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ لوگ ہم سے فون کر کے پوچھتے ہیں کہ آئینی ترامیم کب آئیں گی؟ لوگ ہمیں دیکھ کر کہتے ہیں آ گیا ترامیم والا سینیٹر۔

------------------------------------------------

آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتیں

آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
سنیچر کو مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کی۔ اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، تحریک انصاف کے وفد اور بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے ملاقات کی۔
سنیچر کی دوپہر مولانا فضل الرحمان کی مداخلت پر پی ٹی آئی کے پانچ رکنی وفد کو ملاقات کی اجازت ملی جس کے بعد رہنما اڈیالہ روانہ ہوئے۔ وزیر اطلاعات نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تحریک انصاف کے وفد نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کر لی ہے۔
آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے سنیچر کو کابینہ کا اجلاس ساڑھے نو بجے جبکہ سینیٹ کا اجلاس 11 بجے طلب کیا گیا تھا اور قومی اسمبلی کا اجلاس تین بجے ہونا تھا۔ پہلے وفاقی کابینہ کا اجلاس 12 بجے تک اور سینیٹ کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک موخر ہوا۔
بعد ازاں اجلاسوں کا وقت ایک بار پھر تبدیل کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کا اجلاس دو بجے جبکہ سینیٹ کا اجلاس تین بجے طلب کیا گیا۔ تاہم وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی شروع نہ ہو سکا اور سینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق پارلیمان کے ایوان بالا کا اجلاس بھی ساڑھے چھ بجے ہوگا، جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس شام سات بجے ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سپورٹ ملتی ہے تو ٹھیک ہے ورنہ پلان بی بھی ہے: احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ کوشش کی ہے کہ سب کی سپورٹ مل جائے، سپورٹ ملتی ہے تو ٹھیک ہے ورنہ پلان بی بھی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم پر سو فیصد اتفاق ہو چکا: بلاول بھٹو
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم پر سو فیصد اتفاق ہو چکا ہے۔ جتنا ڈرافٹ پیپلز پارٹی کا ہے اتنا ہی جے یو آئی کا بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مولانا فضل الرحمان نے طے کیا تھا پی ٹی آئی اپنے بانی سے ملاقات کرے گی اور وہ ان سے اپ ڈیٹ لیں گے۔ پی ٹی آئی سے کہوں گا کہ وہ حکومت نہ سہی مولانا کے ڈرافٹ کو مانیں جس پر ان کا اتفاق ہے۔ امید ہے مولانا پی ٹی آئی کو قائل کر سکتے ہیں۔‘
’میری خواہش ہے کہ مولانا خود ڈرافٹ قومی اسمبلی میں پیش کریں۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اتفاق رائے نہ ہوا تو آئینی ترمیم آج ہی پیش کر دی جائے گی: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر آج شام تک اتفاق رائے نہ ہوا تو حکومت کے پاس نمبر پورے ہیں اور آئینی ترمیم آج ہی پیش کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا ہے اور ایک متفقہ مسودہ تیار ہوا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوشش ہے آج ہی آئینی ترمیم پر مشاورت کا عمل مکمل ہو جائے: وزیر اطلاعات
میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لیے کوشش جاری ہے اور صبح سے ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ کوشش ہے کہ آج ہی آئینی ترمیم پر مشاورت کا عمل مکمل ہو جائے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ نمبرز پورے ہونے کے باوجود کوشش کی گئی کہ مشاورتی عمل کو روکا نہ جائے اور اسی لیے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو امید ہے مولانا فضل الرحمان اتفاق رائے بڑھانے میں کردار ادا کریں گے۔ تحریک انصاف کے وفد نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کر لی ہے۔

شیئر: