Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں انسداد پولیو مہم کی تیاری، ملک بھر میں 39 کیسز رپورٹ

گزشتہ برس پاکستان میں صرف چھ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
نئی ویکسینیشن مہم شروع ہونے سے قبل پاکستان میں پولیو کے کیسز میں اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پولیو کے خاتمے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر انوارالحق نے بتایا کہ جنوری سے پاکستان میں پولیو کے 39 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
گزشتہ برس پاکستان میں صرف چھ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
نئی ملک گیر مہم 28 اکتوبر سے شروع ہو رہی ہے جس کا مقصد کم از کم 32 ملین بچوں کو ویکسین دینا ہے۔
کوآرڈینیٹر انوارالحق نے کہا کہ مہم کا مقصد پاکستان کو پولیو سے پاک کرنا ہے۔
انسداد پولیو مہم کی ٹیموں اور پولیس پر حملوں کے باوجود پاکستان باقاعدگی سے پولیو مہم جاری رکھتا ہے۔
شدت پسند یہ جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں کہ ویکسینیشن کی مہم بچوں کو بانجھ کرنے کی مغربی سازش ہے۔
پولیو کے زیادہ تر نئے کیسز جنوب مغربی بلوچستان اور صوبہ سندھ میں رپورٹ ہوئے، اس کے بعد صوبہ خیبرپختونخوا اور مشرقی پنجاب میں بھی کیسز سامنے آئے۔
ان علاقوں میں پولیو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد حکام نے تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ گزشہ کیسز افغانستان سے متصل شمال مغرب میں رپورٹ ہوئے تھے جہاں ستمبر میں طالبان کی حکومت نے گھر گھر ویکسینیشن مہم کو اچانک روک دیا تھا۔
افغانستان اور پاکستان وہ دو ممالک ہیں جہاں ممکنہ طور پر اس مہلک اور مفلوج کرنے والی بیماری کے پھیلاؤ کو کبھی نہیں روکا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کے اس فیصلے کے افغان سرحد سے باہر بھی اثرات مرتب ہوں گے، دونوں ممالک کے لوگ اکثر ایک دوسرے کے ملک کا سفر کرتے ہیں۔
رواں برس عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افغانستان میں پولیو کے 18 کیسز کی تصدیق کی ہے۔
افغانستان نے جون میں پانچ برسوں میں پہلی مرتبہ گھر گھر ویکسینیشن کی حکمت عملی کے تحت مہم چلائی۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس حکمت عملی کی وجہ سے بچوں تک پہنچنے میں مدد ملی۔

شیئر: