Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فصلوں کی باقیات جلانے اور فضائی آلودگی پھیلانے پر پاکستان اور انڈیا میں 88 کسان گرفتار

ہریانہ میں فصلوں کی باقیات کو غیر قانونی طور پر جلانے کے الزام میں 16 کسانوں کو گرفتار کر لیا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
حکام کے مطابق منگل کو انڈیا کی شمالی ریاست ہریانہ میں کھیتوں کو صاف کرنے کے لیے دھان کی فصل غیر قانونی طور پر جلانے کے الزام میں 16 کسانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق موسم سرما کے آغاز میں دارالحکومت نئی دہلی اور اس کے گردونواح کے علاقے میں دھان کی فصل جلا دی جاتی ہے جس سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہر سال جیسے ہی درجہ حرارت میں کمی ہوتی ہے تو اس دوران تعمیراتی کاموں کی دُھول اور گاڑیوں کے دھوئیں سے فضا میں آلودگی غیر معمولی طور پر بڑھ جاتی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس صورت حال کی بنیادی وجہ نئی دہلی کی قریبی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں دھان اور فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے سے پیدا ہوتی ہے۔
ہریانہ میں کیتھال کے علاقے کی پولیس نے روئٹرز کو بتایا کہ اسے رواں برس فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے حوالے سے 22 شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ 16 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
علاقے کے ڈی ایس پی بیربھان کا کہنا ہے کہ جن افراد کو گرفتار کیا گیا تھا وہ ضمانت پر رہا ہو گئے ہیں۔
مرکزی پولوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق منگل کو نئی دہلی میں ہوا کے معیار کا انڈیکس اے کیو آئی 320 ریکارڈ کیا گیا جو آلودگی کی زیادتی کو ظاہر کرتا ہے۔ 
اس طرح منگل کو پاکستانی پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بعد نئی دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آیا۔ 
یاد رہے کہ حال ہی میں پنجاب کی وزیراعلٰی مریم نواز کی جانب سے انڈیا کے ساتھ موسمیاتی ’سفارت کاری‘ کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ 

پنجاب پولیس کے مطابق ’آلودگی پھیلانے کے الزام میں 180 شکایت درج کر کے 71 افراد کو گرفتار کیا گیا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پاکستانی پنجاب کی پولیس کا کہنا ہے کہ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے، اینٹوں کے ممنوعہ بھٹے چلانے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں چلانے کے الزام میں 180 شکایات درج کر کے 71 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش اور دیگر اقدامات کے لیے وسائل مہیا کردیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مصنوعی بارش کے ایک سپیل پر 50 سے 70 لاکھ روپے (18 ہزار سے 25 ہزار ڈالر) کے اخراجات آتے ہیں۔
انڈیا کی وزارت ماحولیات کے مطابق ناسازگار موحولیاتی عوامل کی وجہ سے آنے والے دنوں میں دہلی کی فضا ’بہت خراب‘ کیٹیگری (400-300) میں رہنے کی توقع ہے۔
 یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ’دنیا میں ہر سال فضائی آلودگی سے اموات کی تعداد 70 لاکھ کے قریب ہے۔‘
اسی طرح یونیورسٹی آف شکاگو کی ایک رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کے باعث پاکستان میں اوسط عمر میں ڈھائی سال کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ زیادہ متاثرہ شہروں میں یہ اوسط عمر پانچ سال تک بھی کم ہوئی ہے۔

شیئر: