Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کون ہیں؟

جسٹس یحییٰ آفریدی نئی آئینی ترمیم کے بعد تین سال بعد 2027 میں ریٹائر ہو جائیں گے (فائل فوٹو: سپریم کورٹ)
26 ویں آئینی ترمیم کے تحت بنائی گئی پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے ملک کے نئے چیف جسٹس کے لیے جسٹس یحییٰ آفریدی کو دو تہائی اکثریت سے یہ عہدہ دینے کی منظوری دے دی ہے۔ 
اس بات کا اعلان کمیٹی کے رکن اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور جبکہ اعلٰی تعلیم کیمبرج یونیورسٹی سے حاصل کی۔
سنہ 1990 میں وکالت کا آغاز کرنے والے جسٹس یحییٰ آفریدی خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بھی رہے، تاہم وہ 1997 میں آفریدی، شاہ اور من اللہ نامی ایک قانونی فرم کا حصہ تھے۔ اس فرم میں باقی دو پارٹنرز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ تھے۔
پریکٹس کے دوران ہی انہیں 2010 میں پشاور ہائی کورٹ کا جج لگایا گیا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق وہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے جو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی بنے، تاہم 2018 میں انہیں سپریم کورٹ کا جج بنا دیا گیا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کا جج بننے کے بعد کئی اہم فیصلے کیے۔ حال ہی میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق بینچ میں بھی وہ شامل تھے، تاہم وہ نہ تو اکثریتی آٹھ رکنی فیصلے کا حصہ بنے اور نہ ہی اقلیتی فیصلے کا بلکہ انہوں نے اپنا الگ سے نوٹ تحریر کیا۔
وہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف بنائے جانے والے 9 رکنی بینچ کا بھی حصہ تھے، تاہم جب پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے بعد صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا تو انہوں نے ججز روسٹر کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔
نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بارے میں ایک رائے قائم ہے کہ وہ ایک متعدل ترین اور غیر جانبدار جج ہیں۔ 
ان کی عمر 59 برس ہے اس لحاظ سے انہوں نے 2030 تک یعنی 65 برس کی عمر تک سپریم کورٹ کا جج رہنا تھا، البتہ نئی آئینی ترمیم کے بعد وہ تین سال بعد 2027 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔

شیئر: