Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناروے کے ’گلوبل سیڈ والٹ‘ میں فلسطین سے لائے گئے بیج رکھ دئیے گئے

گلوبل سیڈ والٹ جنگوں ، قدرتی یا خود ساختہ آفات میں بیجوں کی حفاظت کے لئے بنایا گیا ہے۔
ناروے کی شمالی خطے موجود ’گلوبل سیڈ والٹ‘ کو دنیا میں موجود پودوں اور فصلوں کے  بیجوں کے تحفظ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ، اس ’محفوظ گھر‘ میں ہزاروں نمونے موصول ہوتے ہیں۔
اے ایف پی نیوز کے مطابق فلسطین میں غیر منافع بخش یونین آف ایگریکلچرل ورک کمیٹیز کی جانب سے منگل کو غزہ سے لائے گئے’سوالبارڈ گلوبل سیڈ والٹ‘ میں مختلف سبزیوں اور جڑی بوٹیوں پر مشتمل 21 اقسام کے بیج رکھے گئے ہیں۔
ناروے کے جزیرے آرکٹک میں 2008 میں کھولا گیا ’سوالبارڈ گلوبل سیڈ والٹ‘ قدرتی آفات، جنگوں، موسمیاتی تبدیلی، عالمی وباء یا خود ساختہ آفات کی صورت میں حفاظتی ڈھال کے طور پر بنایا گیا ہے۔
ناروے کے سوالبارڈ جزیرے کے گلوبل سیڈ والٹ میں 21 ممالک  کی 23  مختلف تنظیموں کے 30,000 سے زیادہ نمونے جمع کیے گئے ہیں۔ 
قطب شمالی سے تقریباً 1,300 کلومیٹرکے فاصلے پر ناروے کے سپٹسبرگن جزیرے پر ایک پہاڑ کے اندر دفن فصلوں کے ان بیچوں کا مقصد ایسی فصلوں کو محفوظ بنانا بھی ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرتےہوئے انسانی آبادی کی خوراک کا ذریعہ بن سکیں۔
2008 میں ناروے کی فنڈنگ ​​سے تیار کئے گئے تین کولڈ چیمبرز پر مشتمل گلوبل والٹ میں اس وقت دنیا بھر سے لائے گئے بیج جمع ہیں، بیج لانے والی تنظیمیں یا ان کے مالکان کسی بھی وقت یہ بیج واپس لے سکتے ہیں۔

پہاڑ میں دفن بیچ دوبارہ فصل سے انسانی خوراک کا ذریعہ بن سکیں گے۔ فوٹو انسٹاگرام

کروپ ٹرسٹ آرگنائزیشن کے مطابق سوڈان سے بھی مختلف بیجوں کی نئی ترسیل فروری میں متوقع ہے یہ ملک بھی جنگ اور قحط کی زد میں ہے۔
گلوبل سیڈ والٹ کو اس انداز سے تیار کیا گیا کہ ہر قسم کی آفت کا مقابلہ کر سکے، دنیا کے متعدد ممالک میں جاری تنازعات کے علاقوں سے بہت دور واقع ہے اور اسے سمندر کی بڑھتی ہوئی سطح سے محفوظ رکھے گا۔
اونچائی پر ہونے کے سبب اگر والٹ کا ریفریجریشن نظام ناکام ہو جائے تو بھی والٹ اپنے اردگرد ماحول کی بدولت انتہائی ٹھنڈا درجہ حرارت برقرار رکھے گا۔

شیئر: