Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناروے میں الیکٹرک کاروں نے پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا

ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹے کے لیے ناروے میں الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیزل، پیٹرول اور ہائبرڈ گاڑیوں کی نسبت ٹیکس کی رعایت دی جاتی ہے۔ (فوٹو: دی گارڈین)
ناروے میں پہلی مرتبہ الیکٹرک کاروں نے پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کو تعداد میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
دی گارڈین کے مطابق انڈسٹری آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ ناروے میں پہلی مرتبہ الیکٹرک کاروں کی تعداد پیٹرول پر چلنے والی کاروں سے زیادہ ہوگئی ہے۔
نارویجین روڈ فیڈریشن (او ایف وی) کے مطابق ملک بھر میں مجموعی طور پر 28 لاکھ نجی کاریں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 7 لاکھ 54 ہزار کاریں الیکٹرک جبکہ 7 لاکھ 53 ہزار کاریں پیٹرول پر چلتی ہیں۔
ناروے میں ڈیزل پر چلنے والی گاڑیوں کی تعداد 10 لاکھ ہے تاہم اُن کی فروخت میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔
او ایف وی کے ڈائریکٹر اوئے ونڈ سول برگ تھورسن کہتے ہیں کہ ’یہ ایک تاریخی بات ہے۔ یہ وہ سنگ میل ہے جسے ہم نے 10 سال قبل عبور کرنے کا سوچا تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مسافر کاریں تیزی سے الیکٹریفیکیشن کی جانب جا رہی ہیں اور ناروے تیزی سے دنیا کا پہلا ملک بننے جا رہا ہے جہاں عوامی سطح پر الیکٹرک کاریں زیادہ ہوں گی۔‘
ناروے میں آئل اور گیس بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے تاہم اس کے باجود ناروے نے نئی کاروں کے لیے ہدف رکھا ہے کہ اُن میں زیرو ایمیشن ہو۔
رواں سال اگست کے مہینے میں 94.3 فیصد الیکٹرک گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جس کے بعد ٹیسلا ماڈل وائے کی سیل میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔
ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹے کے لیے ناروے میں الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیزل، پیٹرول اور ہائبرڈ گاڑیوں کی نسبت ٹیکس کی رعایت دی جاتی ہے۔

شیئر: