Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عظیم باکسر محمد علی کی سابقہ اہلیہ نے افغانستان کا دورہ کیا: طالبان حکومت

محمد علی اقوام متحدہ کے امن سفیر کے طور پر خود 2002 میں کابل گئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
عظیم امریکی باکسر محمد علی کی سابقہ ​​اہلیہ مبینہ طور پر ایک ایسے ملک (افغانستان) میں سٹیڈیم کھولنے کے لیے پہنچیں جہاں خواتین کو کھیلوں سے روکا گیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق طالبان حکومت کے سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ احمد اللہ واثق نے بتایا کہ خلیلہ کاماچو علی، جو 1967 سے ایک دہائی تک محمد علی کی اہلیہ رہیں، کابل پہنچی تھیں۔
ریاستی میڈیا نے ڈائریکٹوریٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ شہر میں ’پیروزی‘ (دری میں فتح) کے نام سے ایک سپورٹس سٹیڈیم اور محمد علی کے نام سے منسوب سپورٹس ایسوسی ایشن بنانے کے لیے کابل میں تھیں۔
خلیلہ کاماچو علی نے اپنے سابق شوہر کی طرح شادی کے بعد اسلام قبول کر لیا تھا۔
امریکی افواج کے طالبان کی پہلی حکومت کا تختہ الٹنے کے ایک سال بعد محمد علی اقوام متحدہ کے امن سفیر کے طور پر خود 2002 میں کابل گئے تھے اور لڑکیوں کے ایک سکول کا دورہ کیا تھا۔
2021 میں افغانستان میں طالبان کی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد سے انہوں نے خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے پر پابندی سمیت سخت اسلامی قوانین نافذ کیے ہیں۔
1996 سے 2001 تک طالبان کے پہلے دور حکومت میں کھیلوں کے میدانوں میں سرعام پھانسیاں دینا معمول تھیں۔
ان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے سرعام سزا دینے کا سلسلہ جاری ہے اور سٹیڈیم میں کم از کم دو پھانسیاں دی گئی ہیں۔
حکام نے حال ہی میں لڑائی والے کھیلوں پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں اور کہا کہ مکسڈ مارشل آرٹس میں لڑائی غیر اسلامی ہے۔
خلیلہ کاماچو علی ایک مارشل آرٹسٹ ہونے کے ساتھ ساتھ اداکارہ اور مصنفہ بھی ہیں۔
محمد علی کی پیدائش کیسیئس کلے کی جنوب مشرقی ریاست کینٹکی میں ہوئی تھی اور انہیں عظیم کھلاڑی اور افریقی امریکیوں کے شہری حقوق کے لیے لڑنے میں اپنے کردار کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کا انتقال 2016 میں ہوا۔

شیئر: