وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس خطاب کرتے ہوئے سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن کی تعریف کی ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے ایونٹ کے انعقاد پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک کے تعاون سے ہی معاشی استحکام ممکن ہوا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو سمٹ، عالمی شخصیات کی شرکتNode ID: 880960
-
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو: شہباز شریف سعودی عرب پہنچ گئےNode ID: 880977
انہوں نے سعوی ولی عہد کے ویژن 2030 کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ قابل ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح عوام کا فلاح و بہبود ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ وہ سعودی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں تجارت اور سرمایہ کاری میں مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کے ذریعے پاک سعودی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کریں گے۔
منگل کو ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر 8 ویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو کانفرنس میں شرکت کے لیے خوبصورت شہر ریاض پہنچا ہوں، سب کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کے لیے سیاسی، کاروباری اور کارپوریٹ اداروں کے رہنمائوں کے اس متاثر کن اجتماع میں شرکت کا منتظر ہوں۔ سعودی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں تجارت اور سرمایہ کاری میں مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کے ذریعے پاک سعودی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کروں گا۔‘
’انفینیٹ ہورائزنز: انویسٹنگ ٹودے، شیپنگ ٹومورو‘
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس 2017 میں ایک سالانہ تقریب کے طور پر شروع ہوئی تھی جس کا مقصد لوگوں کو دنیا بھر میں امید افزا سلوشنز میں سرمایہ کاری کے لیے اکٹھا کرنا ہے۔
یہ پلیٹ فارم ملکوں کو اپنی اقتصادی طاقت دکھانے، غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور پائیدار مستقبل کی تشکیل کے لیے بات چیت کا موقع فراہم کرتا ہے۔
کانفرنس کا آٹھواں ایڈیشن 29 سے 31 اکتوبر تک منعقد ہو گا جس کا موضوع ’انفینیٹ ہورائزنز: انویسٹنگ ٹودے، شیپنگ ٹومورو‘ ہے۔ اس کانفرنس میں سرمایہ کیسے خوشحالی اور پائیدار مستقبل کے طور پر کام کر سکتی ہے، پر بات چیت ہو گی۔
کانفرنس کا مقصد مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، تعلیم، توانائی، سپیس، مالیات، صحت کی دیکھ بھال اور پائیداری جیسے اہم مسائل کو حل کرنا ہے۔ ایجنڈے میں مصنوعی ذہانت اور نئی ٹیکنالوجیز سرِفہرست ہیں۔