Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد سے ریاض میں وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات

 
سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے منگل کو ریاض میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ملاقات کی ہے۔
یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر ہیں۔
ایس پی اے کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
 دونوں رہنماوں نے سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات، مختلف شعبوں میں انہیں بڑھانے اور فروغ دینے کے طریقوں کا جائز لیا۔
علاوہ ازیں مشترکہ دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف، وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح اور دیگر حکام موجود تھے۔
شہباز شریف نے ایکس اکاونٹ پر لکھا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کا اعزاز حاصل ہوا، ان کی مہمان نوازی پر شکریہ۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور قابل اعتماد ہیں۔‘
’نتیجہ خیز بات چیت کے دوران ہم نے متعدد شعبوں میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دوطرفہ تعلقات خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری ، ثقافت، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں انہیں مضبوط بنانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔‘
وزیراعظم ہاوس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے متعلق معاملات میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی سپورٹ پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی دور اندیش قیادت کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سعودی وژن 2030 پاکستان کے کلیدی پالیسی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ 
بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان سعودی مضبوط اقتصادی شراکت داری کا اعادہ کیا۔ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے دائرہ کار میں جاری دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ 
 وزیراعظم نے وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں اعلٰی سطح کے سعودی وفد کے حالیہ دورے کا ذکر کیا  اور اس دورے کے دوران دستخط کردہ  مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کی بنیاد پر پاک سعودی معاشی شراکت کا احاطہ کیا۔ 
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مشترکہ مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں اور وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔

شیئر: