پنجگور میں زیرِ تعمیر ڈیم پر عسکریت پسندوں کا حملہ، ٹھیکیدار اور چار نجی محافظ ہلاک
منگل 29 اکتوبر 2024 19:57
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گرد، ترقی اور امن کے مخالف ملک دشمن عناصر کے پیروکار ہیں۔‘ (فائل فوٹو: ایکس)
صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں عسکریت پسندوں کے حملے میں زیرِتعمیر ڈیم کی سکیورٹی پر تعینات چار نجی محافظوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق یہ حملہ پیر اور منگل کی درمیانی شب پاکستان اور ایران کی سرحد سے ملحقہ پنجگور کی تحصیل پروم میں دز کے مقام پر کیا گیا جہاں ایک برساتی نالے پر ڈیم کی تعمیر کا کام کیا جا رہا تھا۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے تصدیق کی کہ حملے میں ڈیم کی دیکھ بھال پر معمور مقامی افراد کو نشانہ بنایا گیا جس سے پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ اور دونوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پروم لیویز کے ایک اہلکار عبدالحکیم نے اردو نیوز کو ٹیلیفون پر بتایا کہ ’حملہ آوروں کی تعداد درجن سے زائد تھی جن کے پاس دستی بم، راکٹ لانچر اور دیگر جدید اسلحہ تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے رات کے اندھیرے میں حملہ کیا اور ڈیم اور اس کی تعمیر کا کام کرنےوالے مزدوروں کی سکیورٹی پر تعینات افراد کو نشانہ بنایا۔
’حملے میں پنجگور کے علاقے مجبور آباد کا رہائشی پیٹی ٹھیکیدار ظاہر علی شمبے زئی بھی مارا گیا۔ باقی چار افراد سکیورٹی گارڈ تھے۔ان میں سے دو افراد حسین علی اور عبدالغفور پنجگور جبکہ امین اللہ کوئٹہ اور نواز علی سندھ کا رہائشی تھا۔‘
لیویز اہلکار کے مطابق مسلح افراد نے کریش پلانٹ، بلڈزور اور دیگر مشنری کو جلا دیا اور ہلاک ہونے والوں کا اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے۔
وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ناقابل معافی جرم ہے، دہشت گرد، ترقی اور امن کے مخالف ملک دشمن عناصر کے پیروکار ہیں۔ بلوچستان میں امن و ترقی دشمن کی آنکھ میں کھٹک رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’معصوم لوگوں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے، انہیں ناحق خون کا حساب دینا ہو گا۔‘
پنجگور اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں اس طرز کے حملے پہلے بھی ہو چکے ہیں۔ ایک ماہ قبل پنجگور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پنجاب سے تعلق رکھنےوالے سات مزدوروں کو قتل کر دیا تھا۔