Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ورکرز کو عزت دو‘، ایک ایک ہزار روپے دینے پر وزیراعلٰی ہاؤس پشاور میں کارکنوں کا احتجاج

وزیراعلٰی طویل انتظار کرانے کے بعد کارکنوں سے مختصر خطاب کر کے چلے گئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعلی ہاؤس پشاور میں جمعرات کو جیل سے رہائی پانے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کے خلاف نعرے بازی کی۔ 
اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی رہائی کے بعد ان کے اعزاز میں وزیراعلٰی ہاؤس پشاور میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔ 
وزیراعلٰی سے ملاقات کی تقریب جمعرات کی رات منعقد ہوئی جس میں مختلف اضلاع سے آئے ہوئے ورکرز شریک ہوئے۔
وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور سے ملاقات کے بعد تقریب میں کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی ہوئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
وائرل ویڈیو میں کارکن وزیراعلٰی ہاؤس کے مرکزی دروازے کے سامنے کھڑے ہوکر  ’ورکرز کو عزت دو‘ کے نعرے لگاتے دکھائی دیے جبکہ ویڈیو میں کچھ کارکن اپنے ساتھیوں کو نعرے بازی سے روک رہے ہیں۔ 
کارکنوں نے احتجاج کیوں کیا؟
تحریک انصاف پشاور کے سینیئر ورکر نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اردو نیوز کو بتایا کہ جیل سے رہا ہونے والے ورکرز وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور سے ملنے آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعلٰی سے ملاقات کے لیے کارکنوں کو تین گھنٹے تک انتظار کرنا پڑا، بعدازاں طویل انتظار کے بعد وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے کارکنوں سے مختصر خطاب کیا اور ان کی بات سُنے بغیر چلے گئے۔
پی ٹی آئی کے ایک اور کارکن صدیق اللہ کے مطابق وزیراعلٰی نے جیل سے رہائی پانے والے ہر ورکر کے لیے ایک ہزار روپے کا اعلان کیا جس کے بعد کارکنوں نے غصے میں احتجاج کیا۔
اس موقعے پر ان کارکنوں کا کہنا تھا کہ ’وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے ان کی توہین کی ہے، وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے مشن کے لیے احتجاج پر نکلے تھے پیسوں کے لیے نہیں۔‘ 

کارکنوں کا کہنا تھا کہ ’وہ عمران خان کے مشن کے لیے احتجاج پر نکلے تھے پیسوں کے لیے نہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

صدیق اللہ نے مزید بتایا کہ وزیراعلٰی کے احتجاج ورکرز کی بدولت کامیاب ہوئے، تاہم وہ انہیں عزت دینے کے بجائے گھنٹوں انتظار کرواتے ہیں۔ 
دوسری جانب پی ٹی آئی پشاور ریجنل کے صدر ارباب عاصم نے موقف اپنایا کہ جیل سے رہائی کے بعد ورکرز کو عزت دینے کے لیے سی ایم ہاؤس پشاور میں تقریب منعقد کی گئی۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تقریب خوش گوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، تاہم یہ احتجاج کس وقت ہوا مجھے اس کا علم نہیں ہے۔
ارباب عاصم کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کارکنوں سے خطاب کرکے چلے گئے تھے، شاید اس کے بعد کچھ ورکرز نے ناراض ہوکر احتجاج کیا ہو۔ سیاسی پارٹیوں میں ورکرز کی ناراضی معمول کی بات ہے۔ 
وزیراعلی کا کارکنوں سے خطاب 
اس سے قبل وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے ورکرز سے خطاب کیا اور تاخیر سے آنے پر کارکنوں سے معذرت کی۔انہوں نے جیل سے رہا ہونے والے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ’وہ صوابی جلسے کے لیے بھرپور تیاری کرکے آئیں۔‘

شیئر: