’مسک گلوبل فورم نوجوانوں کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے‘
’مسک گلوبل فورم نوجوانوں کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے‘
منگل 19 نومبر 2024 16:02
مسک فورم میں ’عرب ریڈنگ چیلنج ‘ کی فاتح سعودی طالبہ پینل کا حصہ تھیں۔ فوٹو عرب نیوز
مسک فاؤنڈیشن کے سی ای او بدر البدر نے کہا ہے ’مسک سٹی تخلیقی صلاحیتوں کے مواقع ساتھ ملا کر نوجوانوں کے لیے تبدیلی کا مرکز بننے کے لیے تیار ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مسک گلوبل فورم 2024 کے موقع پر بدر البدر نے بتایا ’مسک سٹی صرف عمارتیں اور سڑکیں نہیں یہ ایک غیر معمولی شہر میں اور غیر معمولی مقام ہے۔
مسک سٹی خاص مقصد سے بنائی گئی ایسی منزل ہے جو نوجوانوں کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔
آٹھواں مسک گلوبل فورم نوجوان ذہنوں کو مشغول کرنے کے لیے فاؤنڈیشن کی لگن کو ظاہر کر رہا ہے۔
فاؤنڈیشن کے سی ای او نے بتایا ’آٹھواں مسک گلوبل فورم نوجوانوں کے لیے فاؤنڈیشن کی لگن کا اظہار ہے جس میں 130 ممالک سے 1000 سے زیادہ سپیکر حصہ لے رہے ہیں جو نوجوانوں کے لیے قابل فخر ہے۔
مسک سٹی نے رواں سال مسک سکولوں کے طلباء کا خیرمقدم کیا اور آئندہ کے لیے ریاض اور اس سے باہر کے سکولوں تک رسائی بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
مسک سٹی ایسے نوجوانوں کا آئینہ دار ہے جو اس کے ساتھ دن بہ دن آگے بڑھ رہے ہیں۔
مسک فاؤنڈیشن سعودی نوجوانوں کو بااختیار بنا رہی ہے اور نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرتے ہوئے ان کی مدد کو اپنی اولین ترجیح دے رہی ہے۔
بدر البدر نے کہا کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی ’غیر متزلزل حمایت‘ کے ساتھ 70 لاکھ سے زائد نوجوان مرد و خواتین نے مسک فاؤنڈیشن کے متعدد پروگراموں سے فائدہ اٹھایا ہے۔
مسک فورم میں 2024 کے عرب ریڈنگ چیلنج کی فاتح سعودی طالبہ کدی الختام’مستقبل کی قیادت والی نسل‘ کے موضوع پر بحث کے پینل کا حصہ تھیں۔
کدی الختام نے کہا ’ پڑھنا تبدیلی کا خاص مرحلہ ہے، یہ روشن خیالی کا عمل ہے جہاں میں اپنے علم کے افق کو روشن کر سکتی ہوں، پڑھنا میرے لیے تاریکی سے روشنی کا سفر ہے۔‘
ریڈنگ چیلنج کی فاتح نے مزید کہا کہ مؤثر طریقے سے بات چیت کرنے کی صلاحیت ہرکسی کو اپنی بصیرت اور تجربات دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے کا راستہ دکھاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ’میں پڑھتی ہوں، بحث مباحثے میں حصہ لیتی ہوں، سعودی بچوں کی تعلیم کے لیے ولی عہد کی وکالت ان کے لیے خاص تحریک کا باعث تھی۔‘
سعودی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینیئر عبداللہ السواحہ نے فورم میں ’نوجوانوں کے ذریعے نوجوانوں کے لیے‘ کے عنوان سے نوجوانوں کی قیادت میں کارکردگی اور کامیابی پر امریکی رائٹر شاون ایکور کی کتاب ’دی ہیپی نیس ایڈوانٹیج‘ پر تبصرہ کیا۔
انجینیئر عبداللہ السواحہ نے کہا ’ہم اکثر خوشی کو بیرونی عوامل سے جوڑتے ہیں لیکن ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ خوشی اور خواہش محنت کے بنیادی محرک ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’ اگر ہم کوئی بھی کام اپنی دلی خوشی کے ساتھ کام کریں گے تو کامیابی اس کے پیچھے آئے گی۔‘
اس موقع پر سعودی وزیر نے ڈاکٹر فراس خلیل کی کہانی شیئر کی جو پہلے سعودی سرجن ہیں جنہوں نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے روبوٹکس کا استعمال کرتے ہوئے ایک مریض کے دل کی سرجری کی۔
انہوں نے بتایا یہ طریقہ علاج مریض کی صحت یابی کے اوقات کو کم کرنے کے ساتھ بہت سے مریضوں کو موت کے منہ سے جانے سے بچاتا ہے۔
سعودی وزیر عبداللہ السواحہ نے مملکت کی پہلی خاتون خلاباز ریانہ برناوی کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے بتایا ’ ان کی محنت اور انسانیت سے محبت اور خدمت کا جذبہ ان کی کامیابی کا ذریعہ ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں