’میں اسے کھاؤں گا،‘ دیوار پر ٹیپ سے چپکا کیلا 62 لاکھ ڈالر میں نیلام، خریدار کون؟
’میں اسے کھاؤں گا،‘ دیوار پر ٹیپ سے چپکا کیلا 62 لاکھ ڈالر میں نیلام، خریدار کون؟
جمعرات 21 نومبر 2024 10:39
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
امریکہ میں ایک دیوار پر ٹیپ کے ساتھ چپکے کیلے کا تصوراتی آرٹ نیلامی میں 62 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا ہے جو پاکستانی روپے میں 1 ارب 72 کروڑ سے بھی زائد بنتے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق بدھ کے روز نیویارک کے سوتھیبی نیلام گھر میں اس آرٹ کو نیلام کیا گیا جہاں کرپٹو کرنسی ٹرون کے بانی جسٹن سن نے اسے خریدا۔
امریکی ویب سائٹ آرٹ نیٹ پر جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ جسٹن نے اس آرٹ کے لیے 62 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کرپٹو کرنسی میں کی ہے اور اس کیلے کو وقت کے ساتھ گَل جانے کی صورت میں وہ اسے تبدیل کرنے کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
یہ آرٹ اٹلی کے مصور ماریزیو کیٹیلان کی تخلیق ہے جس کو ’کامیڈین‘ کا عنوان دیا گیا تھا۔ اس آرٹ کو آرٹ بیسل میامی بیچ پر 2019 میں پہلی بار نمائش کے لیے رکھا گیا جس پر عوام کی جانب سے حیرت کا اظہار کیا گیا تھا اور سب یہ جاننے کی کوشش کر رہے تھے کہ آیا چاندی کی ڈکٹ ٹیپ کے ساتھ سفید دیوار پر چسپاں یہ پھل مذاق تھا یا آرٹ۔
ایک اور موقع پر کسی دوسرے فنکار نے دیوار سے کیلا اتار کر کھا بھی لیا تھا۔ اس آرٹ نے اس قدر توجہ حاصل کی تھی کہ اسے آرٹ گیلری میں عوام کی نظروں کے سامنے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
آرٹ گیلری میں سیلز کے عملے کے مطابق، اس کے تین ایڈیشن ایک لاکھ 20 ہزار ڈالرز اور ڈیڑھ لاکھ ڈالر کے درمیان فروخت ہو چکے ہیں۔
تاہم پانچ سال بعد جسٹن سن نے سوتھیبی میں ہونے والی نیلامی میں اس آرٹ کے لیے 40 گنا زیادہ قیمت ادا کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق جسٹن نے اس آرٹ کے اصلی ہونے کا ایک سرٹیفکیٹ خریدا ہے جو انہیں دیوار پر کیلے کو ٹیپ سے جوڑنے اور اسے ’کامیڈین‘ کہنے کا اختیار دیتا ہے۔
سوتھیبی آرٹ گیلری میں اس کیلے کی بولی 8 لاکھ ڈالر سے شروع ہوئی اور کچھ ہی منٹوں میں 2 ملین، پھر 3 ملین اور 4 ملین سے تجاوز کر گئی۔ اس موقع پر نیلامی کرنے والے شخص اولیور بارکر نے مذاق میں کہا ’اسے اپنے ہاتھوں سے پھسلنے نہ دیں۔
بارکر نے کہا ’اس موقع سے محروم نہ ہوں۔ یہ وہ الفاظ ہیں جو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں کہوں گا، ایک کیلے کے لیے پانچ ملین ڈالر۔‘
کمرے میں اعلان کردہ حتمی بولی کی قیمت 5.2 ملین ڈالر تھی، جس میں نیلام گھر کی فیس کے تقریباً 1 ملین ڈالر شامل نہیں تھے، جو خریدار نے ادا کی تھی۔
اس آرٹ کو خریدنے والے جسٹن سن نے کہا کہ یہ ٹکڑا ’ایک ثقافتی رجحان کی نمائندگی کرتا ہے جو آرٹ، میمز اور کرپٹو کرنسی کمیونٹی کی دنیا کو جوڑتا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’کامیڈین‘ کا جدید ترین ورژن زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔
سن نے مزید کہا، ’آنے والے دنوں میں میں ذاتی طور پر کیلے کو اس منفرد فنکارانہ تجربے کے طور پر کھاؤں گا، جو آرٹ کی تاریخ اور مقبول ثقافت دونوں میں اس کے مقام کا احترام کرتا ہے۔‘