Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی شو کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا، شارک ٹینک پاکستان میں ڈیڑھ ارب روپے کی ’تاریخی ڈیل‘

بریک ٹائم کمپنی کے بانی اور سی ای او عثمان بشیر نے صراف کے ساتھ معاہدہ کیا (فوٹو: شارک ٹینک پاکستان)
حال ہی میں پاکستان میں مقبول ہونے والے کاروباری ریالٹی ٹی وی شو شارک ٹینک میں ڈیڑھ ارب پاکستانی روپے کی تاریخی سرمایہ کاری ڈیل دیکھنے میں آئی ہے۔
اتوار کو ویڈیو سرچ انجن پلیٹ فارم یوٹیوب پر شارک ٹینک شو کا ایک حصہ اپلوڈ کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے دنیا بھر کے شارک ٹانک شوز میں اب تک ہونے والی سب سے بڑی سرمایہ کاری کی تاریخ رقم کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی سرمایہ کار، جنہیں اس شو میں شارک کا نام دیا گیا ہے، انہوں نے صراف نامی ٹریڈنگ کمپنی کے ساتھ ڈیڑھ ارب روپے کا معاہدہ کیا ہے جو کہ 50 لاکھ ڈالر کے قریب بنتا ہے۔ 
سرمایہ کاروں کی جانب سے ’صراف‘ کمپنی کو دی جانے والی یہ رقم شارک ٹینک کی تاریخ میں سب سے بڑی رقم ہے، اس سے قبل شارک ٹینک امریکہ میں 25 لاکھ  ڈالر کی سرمایہ کاری کا ریکارڈ تھا۔ 
صراف کمپنی کے بانیوں نے 20 فیصد ایکویٹی (کاروبار کے حصے) کے عوض 80 کروڑ پاکستانی روپے اور 3 فیصد رائلٹی کے ساتھ 70 کروڑ روپے کریڈٹ لائن کے طور پر اکٹھے کیے ہیں۔
صراف ایک پاکستانی کمپنی ہے جو پریمیم پتھر ’اونیکس‘، کپاس اور معدنیات کی درآمد و برآمد میں مہارت رکھتی ہے اور پاکستان میں گزشتہ 25 برس سے کام کر رہی ہے۔ اس کمپنی کا مشن ایشیا کا سب سے بڑا بزنس ٹو بزنس (بی 2 بی) سورسنگ پلیٹ فارم بننا ہے اور شارک ٹینک میں ان کے آنے کا مقصد اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینا تھا۔ 
شو کے پینل پر موجود شارکس (سرمایہ کاروں) میں فیصل آفتاب، رابیل وڑائچ، رومانہ دادا، جنید اقبال اور عثمان بشیر جیسی شخصیات شامل تھیں جو صراف کے کاروباری ماڈل اور ترقی کی صلاحیت سے بہت متاثر ہوئے۔
صراف کی کاروباری پچ کے بعد بریک ٹائم کے بانی اور سی ای او عثمان بشیر نے صراف کے ساتھ معاہدہ کیا۔ 
پاکستان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس ڈیل سے متعلق کافی بات چیت ہو رہی ہے، جہاں کچھ صارفین خوش ہیں تو کئی ایک حیران بھی ہو رہے ہیں۔ 
صارفین کے تأثرات کا اندازہ شو کی یوٹیوب ویڈیو کے نیچے کیے گئے کمنٹس سے لگایا جا سکتا ہے۔ 

یوٹیوب کے ساتھ ساتھ سماجی پلیٹ فارم ریڈیٹ پر بھی صارفین اس ڈیل پر اپنی رائے پیش کرتے دکھائی دیے۔ 

ایک صارف نے لکھا ’صراف کمپنی پہلے ہی سال کے 20 کروڑ سے زائد کما رہی ہے، شارک نے ڈیڑھ ارب سرمایہ کاری کر کے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں۔ اس میں کوئی جدت نہیں ہے۔

ایک اور صارف نے ریڈیٹ پر وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ ’معاہدہ ہو جانے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ سرمایہ کاری پکی ہوگئی ہے۔ معاہدے کا انحصار کاروبار پر ہوتا ہے کہ جو تفصیلات شو میں بتائی گئی ہیں وہ اصل میں موجود ہیں یا نہیں۔‘
پوسٹ میں مزید لکھا گیا کہ ’کسی معاہدے کے مختلف انجام ہو سکتے ہیں، یا تو یہ پبلسٹی کے لیے کیا گیا ہو گا یا سرمایہ کاری سے قبل ہی ڈیل فائنل نہیں ہو پائے گی یا سرمایہ کاری حقیقت میں کر دی جائے گی۔‘  

واضح رہے پاکستان میں رواں برس تین نومبر کو شروع ہونے والا شارک ٹینک دراصل شارک ٹینک فرنچائز کا حصہ ہے جو 2009 میں امریکہ سے شروع ہوا اور بعد میں انڈیا تک جا پہنچا۔ 
شارک ٹینک بذات خود برطانوی ٹی وی سیریز ’ڈریگنز ڈین‘ کی ہی امریکی فرنچائز ہے جو جاپان کے ایک اسی طرح کے پروگرام ’دا ٹائیگرز آف منی‘ سے متاثر ہو کر شروع کیا گیا تھا۔ 
 

شیئر: