’رینٹ اے کنٹینر، ابھرتا ہوا کاروبار،‘ سابق کرکٹر محمد حفیظ کی پوسٹ پر تبصرے
ہفتہ 23 نومبر 2024 15:57
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف مقامات کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی گئی ہے جس کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
جڑواں شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز رکھ دیے گئے ہیں، تاہم تاحال ایک ایک گاڑی کے گزرنے کا راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔
شہر کو مکمل بند کرنے کی غرض سے 24 مقامات پر کنٹینرز رکھے گئے ہیں جس کے باعث شہریوں کو نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جہاں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شہر کی صورتحال پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا وہیں طنزیہ پوسٹس بھی دیکھنے میں آئیں۔
سنیچر کو پاکستان کے سابق کے سابق کرکٹ آل راؤنڈر محمد حفیظ نے ایکس پر کنٹینرز کی تصویر شیئر کرتے ہوئے پوسٹ کی اور عنوان میں لکھا ’رینٹ اے کنٹینر، پاکستان میں بڑھتے ہوئے کاروباری مواقع۔‘
سابق کرکٹر کی پوسٹ ایکس پر کافی وائرل ہو چکی ہے اور صارفین کمنٹس میں اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
ذیشان نامی صارف نے لکھا ’پاکستان میں کنٹینرز درآمد و برآمد کے لیے نہیں، سڑکیں بلاک کرنے کے لیے زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔‘
صبا نے لکھا ’بیروزگار افراد کے لیے بڑا موقع ہے، وہ کنٹینر خریدیں اور کاروبار کریں۔‘
ٹرول کرکٹ نے کہا ’میں ایک کنٹینر خریدنا چاہتا ہوں۔‘
عمیر افضال نے کہا ’پاکستان میں بہترین کاروبار یہ ہے کہ کنٹینر خریدیں اور پھر گورنمنٹ کو رینٹ پر دیں۔‘
واضح رہے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے شہر میں جبکہ پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے جس کے تحت جلسے جلوسوں، دھرنوں، ریلیوں سمیت ہر قسم کے احتجاج پر پابندی عائد ہو گی۔
اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں ہاسٹلز وغیرہ بھی خالی کروائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد کے ڈی چوک میں موجود کنٹینرز کی دیوار کھڑی ہے جسے آج سی ڈی اے کی جانب سے گرین کپڑے سے ڈھانپا گیا۔
سی ڈی اے کے مطابق اسلام آباد میں غیر ملکی مہانوں کی آمد کی وجہ سے شہر کے حسن کو برقرار رکھنے کے لیے کنٹینرز کو ڈھانپا گیا ہے۔