تجزیہ کاروں اور مبصرین کے مطابق گزشتہ 17 ماہ میں پاکستان کے سٹاک ایکسچینج نے 40 ہزار سے ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح عبور کرنے کا سفر طے کیا۔
سٹاک ایکسچینج میں 790 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 59 پوائںٹس تک جا پہنچا۔
معاشی بہتری کی وجوہات
معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں اس تاریخی اضافہ کی کئی وجوہات ہیں جن میں دوست ممالک کا تعاون، عالمی مالیاتی اداروں (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات کی کامیاب پیشرفت، اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی حمایت شامل ہیں۔ ان عوامل نے پاکستان کی معیشت میں استحکام پیدا کیا، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔ مزید برآں، افواج پاکستان کے سربراہ کی کراچی میں تاجر برادری سے ملاقات کے بعد مارکیٹ کی صورتحال میں روز بہ روز بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔
سیاسی حالات کا اثر
پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے احتجاج اور دھرنوں کی وجہ سے ایک دن کے لیے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال نظر آئی، جس کے باعث سرمایہ کاروں کی محتاط رویے کی وجہ سے مارکیٹ میں 3 ہزار پوائنٹس سے زائد کی کمی کی دیکھی گئی۔ تاہم حکومت کے بروقت اقدامات اور صورتحال کے کنٹرول ہونے کے بعد مارکیٹ نے ایک بار پھر مثبت سمت اختیار کی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد واپس آیا۔ اس کے نتیجے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے تاریخ کی بلند ترین سطح کو عبور کیا۔
سیکٹرز میں سرمایہ کاری کا رجحان
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کئی اہم سیکٹرز میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی نظر آئی، جن میں فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس، اور ٹیلی کام کے شعبے شامل ہیں۔ ان شعبوں میں سرمایہ کاروں کی متحرک خریداری نے مارکیٹ کے مجموعی رجحان کو مزید مستحکم کیا۔
معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم کا کہنا تھا کہ وہ توقع کر رہے تھے کہ مارکیٹ ایک لاکھ پوائنٹس کی حد گزشتہ ہفتے یا رواں ہفتے کے آغاز میں عبور کر لے گی، لیکن ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث مارکیٹ پر دباؤ آیا اور ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح تاخیر سے عبور کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پاس کئی مثبت آپشنز موجود ہیں، جیسے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کا مثبت نتیجہ اور دوست ممالک کا تعاون، جو ملکی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں۔
عبدالعظیم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کو ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے، اخراجات میں کمی، ایکسپورٹس بڑھانے، اور بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھیجنے میں مزید آسانیاں کرنی ہوگی۔ ان کے مطابق ترسیلات زر اور ایکسپورٹس کی مد میں آنے والے ڈالر پاکستان کے لیے بہت اہم ہیں اور ان شعبوں میں کامیابی پاکستان کی اقتصادی مشکلات کو کم کرسکتی ہے۔
معاشی ماہرین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حالیہ دنوں میں آرمی چیف کا کراچی کا دورہ اور تاجر برادری سے ملاقات نے مارکیٹ پر مثبت اثر ڈالا۔ تاجر برادری کا اعتماد بحال ہونے سے سرمایہ کاری کے امکانات میں اضافہ ہوا، اور مارکیٹ نے نئی بلندیوں کو چھو لیا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق، احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا تھا، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ایک دن کی کمی دیکھنے کو ملی۔ تاہم، جیسے ہی حالات معمول پر آئے اور سیاسی ماحول میں استحکام آیا، مارکیٹ نے ایک بار پھر ریکارڈ سطح پر تجارت شروع کردی۔ محمد سہیل نے اس بات کا اظہار کیا کہ حالات کے بہتر ہونے کے ساتھ مارکیٹ میں مزید بہتری کی توقع کی جارہی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح عبور ہونا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ مارکیٹ کی اس ترقی کے پیچھے سیاسی استحکام، عالمی تعاون، اور مقامی معیشت کی بہتری جیسے عوامل ہیں۔ تاہم معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں ایکسپورٹس کو بڑھانا اور ترسیلات زر میں اضافہ کرنا شامل ہیں۔ ان اقدامات کے ذریعے پاکستان اپنے معاشی چیلنجز کو مؤثر طریقے سے حل کرسکتا ہے۔