ترکیہ میں ورلڈ روبوٹ اولمپیارڈ میں سعودی ٹیم کی کامیابی
اس مقابلے میں 90 سے زیادہ ملکوں کے طلبا نے شرکت کی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی طالبات الجوھرہ القحطانی اور واسیل الجاسر نے ترکیہ میں ورلڈ روبوٹ اولمپیارڈ انٹرنیشنل کے فائنل میں فیوچر انجینیئرز کیٹیگری میں عرب ممالک میں پہلی اور دنیا میں نویں پوزیشن حاصل کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق ترکیہ کے شہرازمیر میں 26 سے 30 نومبر تک ہونے والے اس مقابلے میں 90 سے زیادہ ملکوں کے طلبا نے شرکت کی جس میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت میں تخلیقی صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سعودی عرب نے اس مقابلے پندرہ ٹیموں کے ساتھ شرکت کی جس میں ممللکت کے مختلف علاقوں سے30 طلبا نے حصہ لیا۔ اس مقابلے میں کئی شعبے روبو مشنز، روبو سپورٹس، انوویٹرز آف دی فیوچر او فیوچر انجینیئرز شامل تھے۔
سعودی طالبات الجوھرہ القحطانی اور واسیل الجاسر نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ طویق اکیڈمی کے ایک کیمپ میں شرکت کو قرار دیا۔
طویق اکیڈمی کے ہیڈکوارٹر میں کئی ماہ تک اس مشترکہ کامیابی کےلیے کام کیا۔ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، تھری ڈی پرنٹنگ، کیمرے اور راڈار ٹیکنالوجی سے منسلک سینسرز کا استعمال کرتے ہوئے روبوٹ بنایا گیا۔
سعودی فیڈریشن فار سائبر سکیورٹی، پروگرامنگ اینڈ ڈرونز کے تربیتی ادارے طویق اکیڈمی میں سعودی ٹیم کے لیے ایک تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔
اس کا مقصد وزارت تعلیم، سعودی فیڈریشن روبوٹکس اینڈ آرسی سپورٹس، طویق اکیڈمی اور ٹوئٹر ایجوکیشنل ہولڈنگ کمپنی کے اشتراک سے روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔