آئینی بینچ: زیر حراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ (فوٹو: سپریم کورٹ)
سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں زیرِ حراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔
منگل کو جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے زیرِحراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ملاقات کے حوالے سے اٹارنی جنرل یقین دہانی کرا چکے ہیں۔
دوران سماعت وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ’جیلوں میں کم از کم ملاقات تو ہوسکتی ہے۔‘
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ’وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث بیمار ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’خواجہ حارث کے معدے میں تکلیف ہے، اس لیے پیش نہیں ہو سکتے۔‘
عدالت نے سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی ہے۔