Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وفد کی ’رائزنگ راجستھان انویسٹمنٹ سمٹ‘ میں شرکت

سعودی کمپنی کا راجستھان کے صحرا میں تفریحی ریزورٹ بنانے کا منصوبہ ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب اور انڈیا میں شمسی اور ونڈ انرجی، انفراسٹرکچر، سیاحت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں پر مبنی صنعتوں میں تعاون کے امکانات موجود ہیں۔
 یہ اعلان انڈیا کی ریاست جے پور میں جاری ’رائزنگ راجستھان انویسٹمنٹ سمٹ‘  کے دوران کیا کیا گیا۔
انڈیا کی رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست راجستھان کی معیشت کو مزید وسعت دینے کے لیے ریاستی حکومت نے 9 سے 11 دسمبر سرمایہ کاری سمٹ کا انعقاد کیا ہے، جس کا مقصد آئندہ پانچ سال میں ریاست کی مجموعی پیداوار کو ساڑھے تین سو ارب ڈالر تک لے جانا  ہے۔
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو انوسٹمنٹ سمٹ کا افتتاح کیا اور ریاست کو عالمی کاروباری مرکز کے طور پر اجاگر کرنے کے لیے سعودی عرب، عمان، برطانیہ اور جاپان سمیت غیر ملکی وفود کی حوصلہ افزائی کی۔
کانفرنس کے دوران سعودی وزارت سرمایہ کاری  کے پویلین نے ’انویسٹ سعودی‘ برانڈ کی نمائندگی کی اور مملکت میں سرمایہ کاری کے مواقع کو روشناس کرایا۔ 
سعودی وزارت سرمایہ کاری میں جنوب اور مغربی ایشیا کے بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر عبداللہ العرفاج نے  بتایا ’ہم اپنے نجی شعبوں کو سپورٹ کرنے کی بات کر رہے ہیں، انڈین کمپنیوں کو سعودی عرب میں اور سعودی کمپنیوں کو راجستھان اور  انڈیا میں سرمایہ کاری کے لیے تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔‘
عبداللہ العرفاج نے مزید بتایا  ’سعودی وفد کے ارکان نے انڈین کمپنیوں سے مذاکرات بھی کیے ہیں۔‘

سعودی و انڈین کاروباری اداروں میں کئی معاہدوں پر دستخط کی توقع ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر نے مزید کہا سعودی وزارت سرمایہ کاری اس سمٹ کے ذریعے تعمیری مکالمے کو فروغ دینے اور قابل عمل شراکت داری قائم کرنے کی خواہاں ہے۔
راجستھان کی ریاست شمسی توانائی کی پیداوار میں انڈیا میں پہلے نمبر پر ہے، یہ ماربل اور سیسے کی کانوں اور نایاب معدنیات کے ذخائر کے لحاظ سے بھی سب سے بڑی ریاست ہے۔
ریاست کا دارالحکومت جے پور جسے گلابی شہر کے نام سے جانا جاتا ہے قدیم اور معروف سیاحتی مقام ہے۔
عبداللہ العرفاج نے بتایا کہ  راجستھان کی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں ہم ایسے شعبوں پر بات کر رہے ہیں جو دونوں ممالک کی معاشی ترقی میں مددگار ثابت ہوں مثلا شمسی اور ہوا سے توانائی کا حصول، انفراسٹرکچر، سیاحت، سمارٹ سٹیز کی ترقی، سبز توانائی کے منصوبے اور جدید ٹیکنالوجی سے منسلک منصوبہ شامل ہیں۔

سیاحت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے امکانات موجود ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

سعودی وفد کے رکن فیصل الجربوع نے بتایا ہے ’ ان کی کمپنی راجستھان کے صحرا میں تفریحی ریزورٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جو ریاست میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہو گا۔
یہ سمٹ سعودی- انڈیا تعاون مضبوط کرنے اور طویل مدتی، پائیدار شراکت داری کی بنیادیں رکھنے کے لیے مثالی پلیٹ فارم ہے۔
اس موقع پر سعودی اور انڈین کاروباری اداروں کے درمیان  تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط کی توقع ہے۔
 

شیئر: