Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن میں عرب، امریکی وزارتی اجلاس، شامی عوام کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار

شام میں عبوری سیاسی عمل کی سپورٹ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سنیچر کو اردن کے شہرعقبہ میں شام کے حوالے سے عرب وزارتی رابطہ کمیٹی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سعودی عرب، اردن، عراق، لبنان، متحدہ عرب امارات، عرب سربراہی اجلاس کے موجود صدر قطر اور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے شرکت کی۔
ایس پی اے کے مطابق اجلاس میں شام کی حالیہ صورتحال کا جائزہ  اور اس اہم مرحلے میں شامیوں کی قیادت میں عبوری سیاسی عمل کی سپورٹ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر خارجہ کے مشیر برائے سیاسی امور شہزادہ مصعب بن محمد الفرحان اور اردن میں سعودی سفیر نایف السدیری بھی موجود تھے۔
عرب نیوز کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے اردن میں امریکہ، ترکیہ، یورپی یونین اور عرب ملکوں کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد شام کی صورتحال پر بات چیت کی ہے۔
عرب لیگ کے زیر اہتمام ہونے والے اس اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ نے مملکت کے وفد کی سربراہی کی، جس میں درپیش چیلنجوں سے نمنٹے کےلیے شامیوں کی قیادت میں عبوری سیاسی عمل کی سپورٹ پر بات چیت کی گئی۔
بات چیت میں شام کے قومی اداروں کی بحالی، ملک کی خود مختاری، علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے، محفوظ اور باوقار زندگی کےلیے شامی شہریوں کی خواہشات کی حمایت پر زور دیا گیا۔
علاوہ ازیں اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں شامی عوام کے لیے بھرپور سپورٹ کا اظہار کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی قرارداد 2254 کے تحت پرامن، جامع اور شامیوں کی قیادت میں سیاسی منتقلی پر زور دیا گیا۔

 انسانی امداد کی فراہمی اور پناہ گزینوں کی واپسی پر بھی زور دیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

اس میں ایک عبوری گورننگ باڈی کی تشکیل، نئے آئین کا مسودہ تیار کرنا اور اقوام متحدہ کی زیرنگرانی انتخابات کا انعقاد شامل ہے۔
وزرائے خارجہ نے فوجی کارروائیاں بند کرنے، شام کے ریاستی ادارووں کے تحفظ اور دہشت گردی سے نمنٹے کی کوششوں، انسانی امداد کی فراہمی اور پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
اجلاس نے شام کے اتحاد، خودمختاری اور تعمیر نو کی سپورٹ کا بھی عہد کیا ۔ شام کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے اور انہیں ہرممکن و تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
 اعلامیے میں اس بات کو واضح کیا گیا کہ شامی عوام کو ان مشکل حالات میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ ان کی مرضی کے مطابق پرامن سیاسی منتقلی کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے ان کی رائے کو مقدم رکھتے ہوئے اس کا احترام جائے گا۔

 شام کے اتحاد، خودمختاری اور تعمیر نو کی سپورٹ کا بھی عہد کیا (فوٹو: ایس پی اے)

 اس بات کی یقین دہانی کی گئی کہ شام میں پرامن سیاسی منتقلی کے عمل کی حمایت کرتے ہیں جس میں تمام سیاسی اور شامی سماجی فریق شامل ہوں جن میں خواتین، نوجوانوں اور معاشرے کے تمام فریقوں کو ان کا جائز حصہ ملے۔ اس عمل کو یقینی بنانے کے لیے سلامتی کونسل کی قرار داد 2254 کو مد نظر رکھتے ہوئےاقوام متحدہ اور عرب لیگ نگرانی کریں۔
اعلامیے میں شامی اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زوردیا گیا تاکہ وہ بہتر انداز میں عوام کی خدمت کرتے ہوئے شام میں امن عامہ کے حالات کو یقینی بنائیں تاکہ عوامی و سرکاری املاک کی حفاظت بہتر انداز میں ممکن ہو۔
 فوری طور پرعسکری کارروائیوں کو روکنے اور بلا تفریق وامتیاز شامی عوام کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں شامی علاقوں میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے گولان کی پہاڑیوں پر شامی عرب علاقے پر ناجائز قبضے کو ختم کرانے پر زوردیاگیا۔
 سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا کہ اس جانب خصوصی توجہ دیتے ہوئے ان کارروائیوں کو فوری طورپر رکوایا جائے۔

شیئر: