Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا ہونڈا ڈوبتی ہوئی نسان کو بچانے جا رہی ہے؟

نسان کی مالی ناکامی کی تیسری بڑی وجہ کاروبار میں بڑے شراکت دار اور شیئرہولڈرز فرانسیسی کمپنی رینو کا چھوڑ جانا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
گاڑیاں بنانے کی مشہور کمپنیوں ہونڈا اور نسان کے درمیان روابط گہرے ہوتے جا رہے ہیں جس کے بعد دونوں کمپنیوں کے انضمام کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ہونڈا اور نسان ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں جس کے بعد دونوں کمپنیوں کا انضمام ممکن ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
ہونڈا اور نسان دونوں کمپنیاں مشترکہ طور پر 5 ارب 40 کروڑ ڈالر (54 بلین ڈالر) کی مالیت کی کمپنیاں بن جائیں گی جو سالانہ 74 لاکھ گاڑیاں بنائیں گی۔
دونوں کمپنیوں نے رواں سال مارچ میں الیکٹرک گاڑیاں بنانے کے لیے سٹریٹیجک پارٹنرشپ پر دستخط کیے تھے لیکن نسان کی حالیہ معاشی اور سٹریٹیجک بدحالی نے اسے اپنے روایتی حریف ہونڈا کے قریب لاکھڑا کیا ہے۔
نسان نے گزشتہ مہینے 26 ارب ڈالر کی مالیت کے سیونگ پلان  کا اعلان کیا تھا جس میں نو ہزار ملازمین کو نوکریوں سے نکالا گیا جبکہ عالمی سطح پر 20 فیصد پیداوار کم کی گئی۔
فرسٹ پوسٹ کے مطابق نسان پر دیوالیہ ہونے کی تلوار جن وجوہات کی باعث لٹک رہی ہے اُن میں ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس کمپنی کو تقریبا 18 برسوں تک کارلوس گون نے بطور ہیڈ چلایا تاہم 2018 میں انہیں نسان میں مالی بدضابطگی کے الزام میں جاپان میں گرفتار کر لیا گیا۔
 

ہونڈا اور نسان دونوں کمپنیاں مشترکہ طور پر 5 ارب 40 کروڑ ڈالر (54 بلین ڈالر) کی مالیت کی کمپنیاں بن جائیں گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

نسان کے ناکامی دوسری بڑی وجہ کمپنی کی جانب سے الیکٹرک گاڑیاں بنانا تھی۔
نسان نے 2010 میں الیکٹرک گاڑیاں بنانا شروع کی تھیں تاہم وہ اپنے حریف ٹیسلا اور چینی کمپنیوں کو ڈیزائن اور ٹیکنالوجی میں ٹکر نہ دے سکی جبکہ نسان کی الیکٹرک گاڑیوں میں ہایبرڈ ماڈل موجود نہیں تھا جس کے باعث کمپنی کو ایک بڑا معاشی دھچکا لگا۔
نسان کی مالی ناکامی کی تیسری بڑی وجہ کاروبار میں بڑے شراکت دار اور شیئرہولڈرز فرانسیسی کمپنی رینو کا چھوڑ جانا ہے۔
رینو نے نسان کو 1999 میں 43 فیصد سٹیک لینے کے بعد دیوالیہ ہونے سے بچایا تھا تاہم 25 سال بعد یعنی 2024 میں رینو نے یہ شراکت ختم کرنے کا اعلان کیا اور اپنے سٹیک بیچنے کا فیصلہ کیا۔

شیئر: