Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاسکو سب سے کرپٹ ادارہ، بند کر دینا چاہیے: وفاقی وزیر خزانہ

وزیر خزانہ نے کہا کہ ’ہم بجٹ تجاویز لینے کے لیے لوگوں کے پاس جائیں گے‘ (فوٹو: سکرین گریب)
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ’پاکستان ایگریکلچر سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن لمیٹڈ ( پاسکو) سب سے کرپٹ ادارہ ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ پاسکو کو بند کر دینا چاہیے۔‘
اتوار کو کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ’ لوگ کہتے ہیں کہ ہمارا ٹیکس کا ادارہ کرپٹ ہے، ہم مانتے ہیں لیکن ہم بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ خسارے والے اداروں کو کیسے لے کر چلنا ہے، پالیسی بنا رہے ہیں۔ جو ادارے خسارے میں ہیں انہیں بند ہونا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کو بھی ختم کر رہے ہیں سب کو ٹیکس دینا پڑے گا۔ کوشش ہے ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ نہ بڑھے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ’اسلام آباد میں دربار لگا کر نہیں بیٹھیں گے، ہم بجٹ تجاویز لینے کے لیے لوگوں کے پاس جائیں گے۔ لوگ بجٹ کے دنوں میں اسلام آباد میں آکر بیٹھ جاتے ہیں جو غلط ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں معاشی استحکام آیا ہے۔ مہنگائی کم ہوئی ہے، افراطِ زر پانچ فیصد پر پہنچ گیا ہے، فارن ایکسچینج ریزرو میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
’ملکی معیشت کا پہیہ ابھی چلنا شروع ہوا ہے، معاشی اہداف ہمیں استحکام کی طرف لے کر گئے اور لے کر جا رہے ہیں، کوشش ہے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لے آئیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شرح سود جیسے جیسے کم ہوگی کاروباری افراد کے لیے بہتر ہوگا۔  معاشی استحکام کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز سے تجاویز لے رہے ہیں۔ زراعت اور آئی ٹی ہمارے ہاتھ میں ہیں ان میں ترقی کر سکتے ہیں۔‘
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت کے لیے سب کو ایک پیج پر آنا پڑے گا۔ ’مثبت پالیسیوں کی وجہ سے معیشت بہتر ہوئی۔ ہمارے اختلافات ہوسکتے ہیں مگر ملک کی خاطر اکٹھا ہونا پڑے گا۔ یہاں کوئی سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا، چارٹر آف اکانومی پر سب اکٹھے ہوجائیں، ملک ہے تو ہم ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ٹیکسیشن، انرجی اور گورنمنٹ کے اداروں میں اصلاحات کی طرف جا رہے ہیں۔ پاکستان سے بڑا کوئی ملک نہیں جو خیرات نہ دیتا ہو۔ خیرات سے تعلیمی ادارے اور ہسپتال چل سکتے ہیں، ملک خیرات سے نہیں چلتے۔ ملک ٹیکسز سے چلتے ہیں۔‘
وفاقی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ 2025 میں ملکی معیشت کو مزید بہتری کی جانب لے کر جائیں گے۔ 

شیئر: