Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی یونین شام پر پابندیوں میں نرمی لانے پر رضامند، ’یہ سب مرحلہ وار ہو گا‘

سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی بجائے صرف معطل کرے گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاچا کالس نے کہا ہے انہیں توقع ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک پیر سے شام پر عائد پابندیوں کو نرم کرنے پر اتفاق کر لیں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کاچا کلاس نے برسلز میں یورپی یونین کے وزراء خارجہ کے اجلاس کے آغاز میں اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ قدم بہ قدم طریق کار ہو گا۔‘
یورپی یونین پانچ دہائیوں تک شام میں اقتدار  میں رہنے والے اسد خاندان  کی بے دخلی کے بعد جنگ زدہ ملک کی تعمیرِنو کی خواہش مند ہے۔
لیکن اس اتحاد میں شامل کچھ ممالک شام کی نئی اسلام پسند قیادت سے روابط بڑھانے میں جلدی کرنے میں تأمل کا شکار ہیں۔
واضح رہے کہ 27 رکنی یورپی یونین نے بشار الاسد کے دورِحکومت میں شام پر بڑے پیمانے پر پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔
برسلز کا کہنا ہے کہ وہ اس امید پر پابندیوں میں نرمی کرنا چاہتے ہیں کہ نئی شامی انتظامیہ شمولیتی انتقال اقتدار سے متعلق اپنے وعدوں کو ایفا کرے گی۔
کاچا کلاس نے مزید کہا کہ ’اگر انہوں (شامی قیادت) نے درست اقدامات کیے تو پھر ہم بھی اپنی جانب سے درست قدم اٹھائیں گے۔‘

اسد دور کے شامی عہدے داروں سمیت دیگر افراد اور تنظیموں سے پابندیاں اٹھانے سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فرانس کے وزیرخارجہ جین نیول بیروٹ نے کہا کہ یورپی یونین شام پر توانائی، ٹرانسپورٹ اور بینکنگ کے شعبوں پر عائد پابندیاں ہٹانے سے شروعات کر سکتا ہے۔
سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی بجائے صرف معطل کرے گا تاکہ وہاں کی نئی قیادت پر ایک گونہ بالادستی برقرار رکھی جا سکے۔
تاہم شام کے نئے رہنما احمد الشراع جو ھیئۃ التحریر الشام نامی اتحاد کے بھی قائد ہیں، ان پر یورپی پابندیاں برقرار رہیں گی۔
سفارت کاروں نے یہ بھی کہا ہے کہ ابھی تک اسد دور کے شامی عہدے داروں سمیت دیگر افراد اور تنظیموں سے پابندیاں اٹھانے سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

 

شیئر: