Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معمر سعودی خاتون جنہوں نے اکلوتے بیٹے کی نشانی آخری سانس تک سینے سے لگائے رکھی

بیٹے کی جب زیادہ یاد آتی تو معمر خاتون تھرماس کو ہاتھوں میں اٹھاتی تھیں۔ (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے عسیر ریجن میں اکلوتے بیٹے کی جدائی میں 40 برس کا طویل عرصہ غم میں گزارنے والی معمر خاتون 100 برس کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گئیں۔
روزانہ بیٹے کی تصویر اور آخری نشانی چائے کے تھرماس کو گلے لگا کر ان کی یاد میں زندگی کے دن گزارتی رہیں۔
عسیر ریجن سے تعلق رکھنے والی دادی شریفہ بنت محمد عسیری کا جواں سال اکلوتا بیٹا چار دہائی قبل حادثے میں ہلاک ہو گیا تھا، جس کی یاد کو وہ تاحیات نہ بھلا سکیں۔

اکلوتا بیٹا چار دہائی قبل حادثے میں ہلاک ہو گیا تھا (فوٹو: سبق)

سبق نیوز نے معمر خاتون سے آخری ملاقات  گزشتہ برس کی تھی جس میں انہوں نے آبدیدہ آنکھوں سے بیٹے کی جدائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’آج بھی بیٹے کی آخری نشانی (چائے کا تھرماس)، جو موت کے وقت ان کے پاس تھی کو دل سے لگا کر رکھتی ہوں، روزانہ بیٹے کی تصویر کو بوسہ دیتی اور تھرماس کو خود سے جدا نہیں کرتی۔
دادی شریفہ کا برسوں سے روزانہ کا یہ معمول تھا کہ وہ بیٹے کی تصویر کو چومتی اور تھرماس کو دھو کر خشک کرکے اسے طاقچے پر سجا دیتی، وہ گھنٹوں بیٹے کی تصویر کو دیکھا کرتیں جب زیادہ یاد آتی تو تھرماس کو ہاتھوں میں اٹھاتی تھیں۔

 

شیئر: