Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگ بندی کے بعد غزہ کے لیے پہلا امدادی بحری جہاز مصری بندرگاہ پر پہنچ گیا

حماس اور اسرائیل کے درمیان 15 ماہ کی لڑائی کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ترکیہ کے سرکاری عہدیدار اور مصری ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کے موثر ہونے کے بعد غزہ امداد لے جانے والا پہلا ترک بحری جہاز مصر کی العریش بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ ’ہم غزہ کے بہن بھائیوں کے زخموں پر مرہم اور ان کے لیے عارضی پناہ گاہ کی ضرورتیں پوری کرنے جا رہے ہیں۔‘
ترک وزیر داخلہ کے مطابق ’بحری جہاز پر آٹھ سو 71 ٹن امدادی سامان لدا ہوا ہے، جس میں 30 پاور جنریٹر بھی شامل ہیں۔‘
اسی طرح 20 پورٹیبل ٹائلٹس، 10 ہزار 440 خیمے اور 14 ہزار 350 کمبل بھی جہاز میں موجود ہیں۔ 
غزہ کی پٹی سے 50 کلومیٹر کی دوری پر واقع پورٹ پر موجود ایک سورس کا کہنا ہے کہ مصر میں ریڈ کریسنٹ کی ٹیم نے ترکیہ سے آنے والا امدادی سامان وصول کیا اور ضروری کارروائی کے بعد ان کو غزہ بھجوانے کی کارروائی جاری ہے۔
مصری ریڈ کریسنٹ کے عملے کے دو افراد نے بھی امدادی سامان پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔

جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سینکڑوں امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو چکے ہیں (فوٹو: وام)

فلسطینی علاقے میں جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے آغاز سے اب تک امدادی سامان لے جانے والے سینکڑوں ٹرک غزہ میں داخل ہو چکے ہیں، جبکہ کچھ سامان ہوائی جہازوں کے ذریعے بھی بھجوایا گیا ہے۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کر دیا تھا اور اس کے تقریباً 15 ماہ تک جاری رہنے کے بعد جنگ بندی کا معاہدے طے پایا۔

شیئر: