الجزائر میں ہالی وڈ ایکشن فلموں کے انداز میں لڑکی کے اغوا برائے تاوان کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا۔
تحقیقات سے پتہ چلا کہ منگیتر سے رقم ہتھیانے کے لیے دوست کے ساتھ مل کراغوا کیے جانے کا ڈرامہ رچایا تھا۔
مزید پڑھیں
-
شیر خوار سعودی بچی کو اغوا کرنے والی مصری خادمہ گرفتارNode ID: 884348
-
کراچی میں بچوں کے اغوا کے بڑھتے واقعات، اصل مسئلہ کہاں ہے؟Node ID: 885333
العربیہ کے مطابق الجزائرمیں سوشل میڈیا پر ایک لڑکی کے اغوا برائے تاوان کے واقعے نے لوگوں کو ہلا کررکھ دیا۔
اغوا کی تفصیلات سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی شہر میں آگ سی لگ گئی۔ پولیس پر عوامی دباو بڑھتا جارہا تھا۔
الجزائرکے دارالحکومت کی پولیس کو مغوی کی ہونے والی ساس نے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ اغوا کار کی جانب سے خطیر رقم اور موٹرسائیکل کا مطالبہ کیا جارہا ہے جس پر پولیس فوری طورپر حرکت میں آئی اور اغوا کار کے مکان کی شناخت کرلی۔
پولیس نے مکان کی چھت پر بنے کمرے سے لڑکی کو برآمد کرلیا جس کے ہاتھوں اور پیروں کو موبائل چارجر کی تار سے باندھا گیا تھا۔
لڑکی نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا وہ اپنی دوست کے کہنے پر علاقے کے ایک کافی شاپ میں گئی جہاں سے اسے اغوا کرلیا گیا۔
لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ اغوا کار نے اس کے منگیتر سے رہائی کے بدلے میں 100 ملین الجزائری کرنسی اور نئی موٹرسائیکل ڈیمانڈ کی تھی۔
پولیس کو اس کمرے سے جہاں لڑکی کورکھا گیا تھا ایک خنجر، منشیات اور موبائل چارجر کی تاریں ملیں جس کے ذریعے لڑکی کے ہاتھ پیروں کو باندھا گیا تھا۔
اغوا کا یہ ڈرامہ پولیس کو مطمئن نہ کرسکا جس پر لڑکی اور اغوا کار کا ریمانڈ حاصل کرکے تحقیقات کی گئیں تو انکشاف ہوا کہ لڑکی اور اس کے دوست نے مل کر یہ ڈرامہ رچایا تھا جس کا مقصد لڑکی کے منگیتر سے بھاری رقم حاصل کرنا تھا۔