سعودی عرب کی جانب سے بنگلہ دیش کی مختلف کمپنیوں کو فیفا ورلڈ کپ 2034 کے تعمیراتی منصوبوں میں حصہ لینے کی دعوت دی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ڈھاکہ میں سعودی سفیر نے بنگلہ دیشی کمپنیوں سے کہا ہے ’مملکت میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2034 کے لیے نئے سٹیڈیمز اور تعمیرات کے کاموں کی بولی میں حصہ لیں۔
مزید پڑھیں
-
-
’فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی سے ہوٹل کے کمروں کی گنجائش بڑھے گی‘
Node ID: 883032
-
فیفا ورلڈ کپ میں ’میڈ اِن پاکستان‘ فٹبال استعمال ہوں گے؟
Node ID: 885405
دنیا کے سب سے بڑے سپورٹس ایونٹ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کرنے کے بعد سعودی عرب کے پانچ بڑے شہروں میں 15 سٹیڈیمز میں ورلڈ کپ کے میچز کھیلے جائیں گے۔
میگا تعمیراتی منصوبے میں کھیلوں کے نئے میدان، ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس اور ہوٹلز انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے متعدد غیرملکی کارکنوں کو بھرتی کیا جائے گا۔
ڈھاکہ میں سعودی عرب کے سفیر عیسیٰ الدحیلان نے منگل کو کہا کہ بنگلہ دیشی مزدوروں کو قطر ورلڈ کپ 2022 میں مختلف شعبوں میں تجربے کا موقع ملا ہے۔
عیسیٰ الدحیلان نے بنگلہ دیشی تعمیراتی کمپنیوں سے کہا ہے ’سعودی عرب میں 2034 ورلڈ کپ کے لیے11 نئے سٹیڈیم بنائے جائیں گے اور پانچ موجودہ سٹیڈیمز کی تزئین و آرائش ہوگی جو کہ تعمیراتی کمپنیوں اور مزدوروں کے لیے یہ بہترین موقع ہوگا۔

مملکت کے مختلف شہروں میں مزید ہوٹل اور ریزورٹس کی تعمیر کے بھی مواقع موجود ہوں گے جو بنگلہ دیش کی تعمیراتی انڈسٹری کے لیے سنہری موقع ثابت ہوگا۔
قبل ازیں قطر میں 2022 کے ورلڈ کپ کے میگا منصوبوں کی تکمیل میں تقریباً 20 لاکھ تارکین وطن مزدوروں نے حصہ لیا تھا، جن میں اکثریت بنگہ ادیشیوں کی تھی۔
ان مزدوروں نے آٹھ سٹیڈیمز کی تعمیر و مرمت، ایک مکمل نیا شہر ’لوسیل‘، دوحہ میٹرو، ہوٹلز اور نئے ٹرانسپورٹ روٹس کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔

بنگلہ دیشی مزدور محنتی، ذہین اور قابل اعتماد ہیں اور تعمیراتی شعبے میں ان کے پاس ہنر مندوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ ہم انہیں کام کے شاندار مواقع فراہم کرتے ہوئے خوش آمدید کہیں گے۔
سعودی عرب میں اس وقت تقریباً 30 لاکھ بنگلہ دیشی شہری مقیم ہیں جو مملکت میں تارکین وطن کی وسیع تعداد ہے اور بنگہ ادیش سے باہر سب سے بڑی کمیونٹی ہے۔
بنگلہ دیشی تارکین کی کثیر تعداد تعمیراتی شعبے سے منسلک ہے اور آئندہ چند برسوں میں مزید ہزاروں کارکنوں کو اس شعبے میں ملازمتیں ملنے کی امید ہے۔
