روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ وہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ٹیلی فون پر ذاتی طور پر مملکت کے کردار کے حوالے سے ان کا خصوصی شکریہ ادا کریں گے جس سے امریکہ کے ساتھ ریاض میں مذاکرات کی مثالی فضا ہموار کی گئی۔
عاجل نیوز کے مطابق روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات باعثِ مسرت ہوگی، تاہم یہ ضروری ہے کہ ملاقات کی تیاری کی جائے۔‘
مزید پڑھیں
-
ریاض اجلاس : عالمی امن کی راہ میں رکاوٹ کا خاتمہ ممکن ہے؟Node ID: 886075
-
پوتن اور ٹرمپ کی ملاقات ریاض اجلاس کے نتائج پر منحصر ہے: کریملنNode ID: 886082
-
ریاض میں متوقع سربراہ کانفرنس اور نئے عالمی نظام کی تشکیلNode ID: 886128
اس بارے میں انہوں نے امریکی ہم منصب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ ’یوکرین مذاکرات میں شریک ہوگا۔‘
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ’ریاض میں امریکہ کے ساتھ ہمارے مذاکرات مثبت نتائج کے حامل رہے۔‘
واضح رہے کہ ولی عہد مملکت اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کو ریاض میں امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کا خصوصی اہتمام کیا تھا۔
ان مذاکرات میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت و رکن کابینہ ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان بھی شریک تھے۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ ’صدر ولادیمیر پوتن اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے رواں ماہ ملاقات کر سکتے ہیں، اگرچہ باضابطہ ملاقات کی تیاری کے لیے وقت درکار ہوگا۔‘
دمتری پیسکوف نے مزید کہا کہ ’منگل کو ریاض میں امریکہ اور روس کے درمیان ہونے والی بات چیت یوکرین جنگ کے تصفیے تک پہنچنے کی طرف ایک ’بہت، بہت اہم قدم‘ ہے۔
اس سے قبل منگل کو ریاض میں سعودی عرب کی میزبانی میں روس اور امریکہ نے مذاکرات میں یوکرین جنگ کے خاتمے اور اپنے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا تھا فریقین نے تین مقاصد کے حصول کے لیے وسیع پیمانے پر اتفاق کیا، ان میں واشنگٹن اور ماسکو میں اپنے سفارتخانوں میں عملے کی بحالی، یوکرین امن مذاکرات کی سپورٹ کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی کی تشکیل، قریبی تعلقات اور اقتصادی تعاون تلاش کرنا شامل ہیں۔
انہوں نے امریکہ اور روس مذاکرات کے لیے میزبانی کو سراہتے ہوئے مملکت کے کردار کو انتہائی اہم غیرمعمولی قرار دیا۔
روسی ہم منصب کے ساتھ مذاکراتی سیشن کے بعد امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’صدر پوتن اور صدر ٹرمپ کے درمیان ملاقات کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔‘
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ’ریاض کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پہلا قدم ہوگا۔‘
علاوہ ازیں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس بات کی تصدیق کی کہ مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس میں قومی مفادات کو ہر صورت میں مقدم رکھا گیا۔

انہوں نے واشنگٹن کے ساتھ بات چیت کو مفید قرار دیا جبکہ مذاکرات کے لیے مملکت کی جانب سے میزبانی کو سراہا، جس میں دونوں ممالک میں سفیروں کے تبادلہ پر اتفاق کیا جس سے فریقین کے سفارتی مشنز کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہونے کی راہ ہموار ہوئی۔
روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’صدر پوتن اور صدر ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے حوالے سے بھی حالات کو معمول پر لایا جا رہا ہے۔‘
واضح رہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں یوکرین جنگ پر امریکی اور روسی حکام کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور منگل کو اختتام پذیر ہوا تھا۔
مذاکرات میں امریکہ کی جانب سے وزیر خارجہ مارکو روبيو شریک ہوئے جبکہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے ملک کی نمائندگی کی۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت مساعد العيبان نے بھی ان مذاکرات میں شرکت کی۔