کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ صدر ولادیمیر پوٹن اور ان کے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سربراہی اجلاس کی تاریخ پر کوئی اتفاق نہیں ہوا۔
العربیہ کے مطابق انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ریاض اجلاس کے نتائج کے بعد دونوں صدور کی ملاقات کے لیے شاید کوئی اتفاق رائے ہوجائے۔‘
مزید پڑھیں
-
ریاض کی میزبانی میں امریکی، روسی قربت، یوکرین مرکزی موضوعNode ID: 886062
پیسکوف نے کہا ہے کہ ’صدر پوتن مذاکرات کے لیے کئی مرتبہ آمادگی کا اظہار کرچکے ہیں۔‘
’اگر ضرورت پیش آئی تو روسی صدر زیلنسکی سے بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’یوکرین کو یورپی یونین شامل ہونے کا حق حاصل ہے تاہم نیٹو میں شمولیت کا حق نہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’یوکرین کی نیٹو میں شمولیت اس فوجی اتحاد کی توسیع ہے جسے ماسکو اپنی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔‘
آئندہ مذاکرات میں یورپی یونین کا کردار خارج از امکان ہے: روسی وزارت خارجہ
روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے متعلق آئندہ مذاکرات میں یورپی یونین کا کردار خارج از امکان ہے۔
’العربیہ‘ کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’اگر یورپ واقعی امن قائم کرنا چاہتا ہے تو اسے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنی ہو گی۔‘
روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’ہم یوکرین میں یورپی افواج کی موجودگی کو کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔‘
وزارت نے کہا ہےکہ’ماسکو، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں کئی مسائل کے حل کے حوالے سے سنجیدگی دیکھ رہی ہے۔‘
واضح رہے کہ آج منگل کو ریاض میں امریکی، روسی اجلاس جاری ہے جس میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے علاوہ سعودی وزیرخارجہ بھی شامل ہیں۔