ادارہ امور حرمین شریفین کی جانب سے سعودی دور حکومت میں زائرین اور عازمین کے لیے آب زم زم کی مستقل فراہمی اور کنویں کے ترقیاتی مراحل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
سبق نیوز کے مطابق ادارہ امور حرمین کا کہنا ہے کنگ عبدالعزیز کے عہدِ حکومت 1345 ہجری سے آب زم زم کی سیبل قائم کی گئی جس میں شاہ سعود کے دور میں مزید بہتری کرتے ہوئے کنویں میں پمپ نصب کیے گئے اور آب زم زم کے لیے باقاعدہ تہ خانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں
-
عازمین حج کی رہائش پر آب زمزم کی فراہمی کے لیے ای پلیٹ فارمNode ID: 768576
-
مسجد الحرام میں جمعے کو آب زمزم کی اضافی فراہمی کا خصوصی اہتمامNode ID: 882955
شاہ فیصل کے دور 1393 میں کنوئیں کے تہ خانے کو مزید وسیع کیا گیا بعدازاں شاہ خالد کے دور میں آب زم زم کے تہ خانے کے داخلے کے راستے کو مشرقی سمت کیا گیا تاکہ لوگوں کو سہولت ہو۔
شاہ فہد کے دورِ حکومت میں بھی آب زمزم کی سیبل کے توسیعی منصوبوں پر کام کیا گیا بلکہ 1427 میں شاہ عبداللہ سقیا زمزم کے نام سے فلٹریشن پلانٹ تیار کیا گیا۔
شاہ سلمان کے دور حکومت میں نہ صرف پلانٹ کو وسعت دی گئی بلکہ کنویں کی جدید سائنسی بنیادوں پر صفائی اور پانی کو جراثیم سے صاف کرنے کے لیے وسیع بنیادوں پر کام کیا گیا۔