افغان طالبان نے رواں ماہ ایک برطانوی جوڑے کو گرفتار کیا جو 18 سال سے افغانستان میں مقیم ہیں۔ پیٹر رینالڈز کی عمر 79 اور ان کی بیوی باربی کی عمر 75 برس ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وہ 18 سال سے افغانستان میں تربیتی منصوبے چلا رہے ہیں اور انہیں یکم فروری کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بامیان میں اپنے گھر جا رہے تھے۔
ان کی بیٹی سارہ اینٹ وِسل نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی دو ہفتوں سے اپنے والدین کے ساتھ بات نہیں ہوئی۔ گرفتاری کے دوران ابتدا میں موبائل میسج بھیجتے رہے اور افغان حکام نے انہیں یقین دلایا کہ وہ ’ٹھیک‘ ہیں۔
مزید پڑھیں
اس جوڑے کی ملاقات برطانیہ کی یونیورسٹی آف باتھ میں ہوئی جبکہ 1970 میں کابل میں شادی ہوئی۔ وہ 2009 سے افغانستان تعلیمی پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔
وہ مبینہ طور پر طالبان حکام کی منظوری سے کابل کے پانچ سکولوں میں ٹریننگ پروگرام چلا رہے ہیں اور بامیان میں بچوں اور ان کی ماؤں کے لیے ایک پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔
سارہ اینٹ وِسل نے اپنے والد کی صحت کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ’میری والدہ 75 سال کی ہیں اور میرے والد کی عمر تقریباً 80 ہے اور انہیں دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد انہیں دوا کی ضرورت ہے۔ وہ صرف اس ملک کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس سے وہ پیار کرتے تھے۔‘
سارہ اینٹ وِسل اور اس کے تین بھائیوں نے طالبان کو خط لکھ کر اپنے والدین کی رہائی کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے خط میں کہا کہ ’ہم ان کی گرفتاری کے پیچھے وجوہات کو نہیں سمجھتے۔ انہوں نے آپ پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے، اور یہ کہ بطور افغان شہری ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے گا۔‘
طالبان ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ برطانوی شہریوں کو بامیان صوبے میں مبینہ طور پر ایک غیر سرکاری تنظیم کے لیے کام کرنے اور مقامی حکام کو اطلاع کیے بغیر طیارہ استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ طالبان نے این جی اوز کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے ہیں۔
برطانیہ کے دفتر خارجہ نے افغانستان میں دو برطانوی شہریوں کی حراست کا اعتراف کیا ہے لیکن ان کی مدد کرنے کی صلاحیت محدود ہے کیونکہ برطانیہ طالبان کو تسلیم نہیں کرتا اور کابل میں اس کا کوئی سفارت خانہ نہیں ہے۔