شام کے نئے حکام ملک کے لیے نئی سمت کا تعین کرنے کے لیے 25 فروری سے قومی ڈائیلاگ کے لیے کانفرنس کا انعقاد کریں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بیرونی ممالک شام پر پابندیاں ختم کرنے کے لیے اس کانفرنس پر گہری نظر رکھیں گے اور ان کا کہنا ہے کہ سیاسی عمل میں سب کو شامل کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
-
شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے عمرہ ادا کیا، جدہ سے روانگیNode ID: 885356
-
شام میں سعودی طبی رضاکار ٹیموں نے 3 پروگرام مکمل کرلیےNode ID: 885952
اس کانفرنس کا انعقاد ھیتہ التحریر الشام کے لیے ایک اہم ہے جس نے 8 دسمبر کو بشارالاسد کے خاندان کی 50 سالہ حکومت کا خاتمہ کیا اور انہیں روس فرار ہونے پر مجبور کیا۔
اس کانفرنس کے لیے بنائی گئی کمیٹی نے اتوار کو میڈیا کو بتایا کہ اس کے سات ارکان نے شام میں گذشتہ ہفتے آئینی اعلامیے، اقتصادی ڈھانچے کی تشکیل اور ادارہ جاتی اصلاحات پر چار ہزار کے قریب لوگوں سے مشاورت کی۔
ھیتہ التحریر الشام کے صدر احمد الشرع نے کہا کہ یہ کانفرنس آئین کا مسودہ تیار کرنے کے لیے جامع سیاسی عمل کا حصہ ہے۔ ان کے مطابق آئین کی تیاری میں تین سال لگیں گے جبکہ الیکشن کا انعقاد چار برس میں ہوگا۔
کمیٹی کے ممبر حسن دغیم نے کہا کہ یہ کانفرنس دو روز کے لیے ہوگی لیکن ضرورت پڑنے پر اس کا دورانیہ بڑھایا جا سکتا ہے، اور توقع کے کہ اگلے ماہ نئی حکومت قائم ہو جائے۔