سعودی دارالحکومت میں ریاض میٹرو کے آغاز سے نہ صرف رہائشیوں بلکہ وزیٹرز اور سیاحوں کو بھی شہر کی سیر کرنے میں سہولت ہو گئی ہے۔
ریاض میٹرو کے چھ ٹریکس شہر کے مختلف علاقوں کو جوڑنے اور مسافروں کو تیز ترین سفر کی سہولت فراہم کرتے ہیں جس سے نہ صرف دارالحکومت کی رونقوں میں اضافہ ہوگیا بلکہ ٹریفک ازدحام پر بھی کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ریاض میٹرو کے سعودی ملازم جو غیرملکی زبانیں روانی سے بولتے ہیںNode ID: 885330
-
ریاض میٹرو سے دو ماہ میں ریکارڈ 18 ملین افراد نے سفر کیاNode ID: 885910
سبق نیوز کے مطابق ریاض میٹرو انتظامیہ کی جانب سے چھ ٹریکس کے لیے ڈیجیٹل گائیڈ جاری کی گئی ہے جس کے ذریعے ہر شخص اپنی منزل کا تعین کرکے باسانی وہاں پہنچ سکتا ہے۔
ریاض میٹرو کے 6 روٹس ہیں، بلیو لائن جس کی لمبائی 25.3 کلو میٹر ہے۔ اورنج لائن 40.7 کلو میٹر طویل ہے۔ یلو لائن کی لمبائی 29.5 کلو میٹر ہے۔ گرین لائن کی طوالت 12.9 کلو میٹر ہے جبکہ پرپل لائن 29.7 کلو میٹر طویل ہے۔
میٹرو تک پہنچنے کے لیے مختلف روٹس پر عوامی بس سروس بھی فراہم کی گئی ہے تاکہ ان علاقوں میں رہنے والے میٹروسٹیشن تک بغیرکسی تاخیر کے پہنچ سکیں۔
یاد رہے کہ ریاض کے رائل کمیشن نے بدھ 25 فروری سے ریاض میٹرو کے قصر الحکم سٹیشن کو بھی کھول دیا ہے۔
یہ سٹیشن ریاض میٹرو کے چار اہم سٹیشنوں میں سے ایک ہے جو بلیو اور اورنج لائنوں کو بس نیٹ ٹرانسپورٹ نیٹ ورک سے جوڑتا ہے۔
ریاض میٹرو پروجیکٹ میں 85 سٹیشن شامل ہیں جن میں چار مرکزی سٹیشن ہیں جو جدید انجینیئرنگ کی خصوصیات کے ساتھ ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
یکم دسمبر 2024 کو ریاض میٹرو کے آغاز سے اب تک 18 ملین مسافر ریاض میٹرو استعمال کر چکے ہیں۔